Book Name:Shab e Meraj Nawazshat e Mustafa
سُبْحٰنَ اللہ! رِضائے الٰہی کے لئےاذان دینے اور امامت کرنے کی کیا خوب فضیلت ہے ! اللہ پاک ہمیں بھی اذان پڑھنے کی توفیق نصیب کرے۔
روایت ہے: معراج کے دولہا، دوجہاں کے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے معراج کی رات بلند وبالا محلّات دیکھے، حضرتِ جبریل عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کیا: یہ غصّہ پینے والوں اور لوگوں سے عَفو ودرگزر کرنے والوں کے لئے ہیں۔([1])
واقعۂ معراج کی روایات میں ہے: معراج کی رات ہمارے پیارے نبی، مکی مدنی مُحَمَّد عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ایسے لوگوں کے پاس تشریف لائے جن کے سر پتھروں سے کچلے جا رہے تھے، ہر بار کچلے جانے کے بعد وہ پہلے کی طرح درست ہو جاتے تھے اور (دوبارہ کچل دئیے جاتے)۔ حضرتِ جبریل عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کیا: یہ وہ لوگ ہیں جن کے سر نمازسے بوجھل ہو جاتے تھے۔([2])
مِعْرَاج کی شب نبیوں کے سردار، رسولوں کے سالار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دوزخ میں کچھ ایسے لوگ بھی دیکھے جو آگ کی شاخوں سے لٹکے ہوئے تھے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دَرْیَافت فرمایا : اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کیا: یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا میں اپنے والِدَین کو گالیاں دیتے تھے۔([3])