Book Name:Shab e Meraj Nawazshat e Mustafa
نےفرمایا: مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي فِي الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
دو فرامین مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : ❶ عمامے کے ساتھ نماز10ہزار نیکیوں کے برابر ہے۔([2])❷عمامہ باندھوتمہارا حلم بڑھے گا۔([3])
پیارے اسلامی بھائیو! عمامہ کھڑے ہو کر باندھئے اور پاجامہ بیٹھ کر پہنئے* جس نے الٹا کیا وہ ایسے مرض میں مبتلا ہو گاجس کی دوا نہیں(یعنی طبیبوں کو دوا کا علم نہیں)* عمامہ باندھنے سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کر لیجئےایک بھی اچھی نیت نہیں ہوئی تو ثواب نہیں ملے گا* مناسب یہ ہے کہ عمامے کا پہلا پیچ سر کی سیدھی جانب جائے* اللہ پاک کے آخری رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مبارک عمامے کا شملہ عموماًپُشت(یعنی مبارک پیٹھ) کے پیچھے ہوتا اور کبھی کبھی سیدھی جانب، کبھی دونوں کندھوں کے درمیان2شملے ہوتے* الٹی جانب شملہ لٹکانا خلافِ سنّت ہے* عمامے کے شملے کی مقدار کم از کم 4اُنگل اور زیادہ سے زیادہ (آدھی پیٹھ تک یعنی تقریباً)ایک ہاتھ (بیچ کی اُنگلی کے سرے سے لے کر کُہنی تک کا ناپ ایک ہاتھ کہلاتاہے) * عمامہ قبلہ رُو کھڑے کھڑے باندھئے* مِرْاٰ ت شریف میں ہے: عِمامہ