Book Name:Shab e Meraj Nawazshat e Mustafa

ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا اپنی اُمّت کے ساتھ تعلق کیسا گہرا ہے۔ بِلاتمثیل (یعنی صِرْف آسانی سے سمجھانے کے لئے) عرض کروں: بچہ جب ماں کا دودھ پیتا (یعنی Mother feedکرتا) ہو، اس وقت ماں کا بچے کے ساتھ ایسا تعلق ہوتا ہے کہ ماں اگر کوئی ٹھنڈی چیز کھا لے تو بچے کو نزلہ زُکام ہو سکتا ہے، ماں اگر کھٹی چیز کھا لے تو بچے کا گلا خراب ہو سکتا ہے، ماں اور بچے کا اتنا گہرا تعلق ہوتا ہے لیکن یہاں فرق ہے: * ماں اور بچے کا یہ تعلق صِرْف اُس وقت تک ہو تا ہے، جب تک بچہ ماں کا دُودھ پیتا (یعنی Mother feedکرتا)  ہو، جیسے ہی بچے کا دُودھ چھڑوا دیا جائے، ماں آزاد ہو جاتی ہے، اب اس کے کھانے پینے کا بچے پر اَثَر نہیں ہوتا* پھر ماں اور بچے کا یہ تعلق بچے کے دُنیا میں آجانے کے بعد ہوتا ہے * تیسرے نمبر پر ماں کے کھانے پینے کا بچے پر صِرْف جسمانی اَثَر ہوتا ہے، روحانی اَثَر نہیں ہوتا یعنی ماں کی بدپرہیزی سے بچے کی طبیعت تو خراب ہو سکتی ہے مگر بچے کا عقیدہ خراب نہیں ہوتا۔ قربان جائیے! ہمارے آقا و مولیٰ، مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا اپنی اُمّت کے ساتھ تعلق ماں کے تعلق سے بھی زیادہ گہرا ہے، یقیناً قیامت تک آنے والے تمام عاشقانِ رسول حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے اُمّتی ہیں، ان میں سے لاکھوں کروڑوں بلکہ اربوں اُمّتی ابھی عالَمِ ارواح ہی میں تھے، دُنیا میں آئے ہی نہیں تھے، اس کے باوُجُود معرا ج کے دولہا، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے معراج کی رات دُودھ قبول فرمایا تو اُمّت پر اس کا جسمانی نہیں بلکہ روحانی اَثَر ہوا، اُمّت گمراہی سے بچ گئی بلکہ یہ تو پینے کی بات ہے، ہمارے آقا و مولیٰ، مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا اُمّت کے ساتھ تعلق تو اتنا گہرا ہے کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے دو پُکارنے والے