Book Name:Tilawat e Quran Kay Shoqeen

نے عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم حالّ مُرْتَحِل کیا ہے؟ فرمایا : وہ صاحِبِ قرآن ہے جو قرآنِ کریم کو ابتدا سے پڑھنا شروع کرتا ہے اور آخر تک پہنچ جاتا ہے ، جب قرآنِ کریم مکمل کر لیتا ہے تو دوبارہ ابتدا سے شروع کرتا ہے ، جب بھی وہ اپنی منزل پر پہنچتا ہے ، دوبارہ سَفَر شروع کر دیتا ہے۔ ([1])

شائِقِیْنِ تِلاوت کے واقعات

پیارے اسلامی بھائیو!  الحمد للہ! ہمارے بزرگانِ دین ، اللہ پاک کے نیک بندے ایسے ہی تھے ، یہ صحیح معنوں میں قرآنِ کریم کی قدر کرتے تھے ، دِن رات کثرت سے تِلاوت کرنا ، ایک بار قرآنِ کریم مکمل کر کےدوبارہ شروع کر دینا ، تِلاوت سے کبھی نہ اُکتانا ان کے معمولات کا حِصّہ تھا :

پہلے خلیفہ ابو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰهُ عَنْها کا شوقِ تِلاوت

حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهمسلمانوں کے پہلے خلیفہ ہیں ، عظیمُ الشَّان صحابئ رسول ہیں ، پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم کے یارِ غار بھی ہیں ، یارِ مزار بھی ہیں ،  حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰهُ عَنْه جب مکہ مکرمہ میں تشریف فرما تھے ، ابھی ہجرت کر کے مدینۂ پاک نہیں آئے تھے ، اس وقت آپ نے اپنے گھر میں مَسْجِدِ بیت بنا رکھی تھی ، آپ وہیں پر نوافِل ادا کرتے اور قرآنِ مجید کی تِلاوت کیا کرتے تھے ، حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰهُ عَنْه بہت نرم دِل تھے ، آپ جب بھی تِلاوت فرماتے تو آنکھوں سے آنسوؤں کی برسات شروع ہو جایا کرتی تھی ، یہاں تک کہ آپ کی تِلاوت کی آواز سُن کر  مشرکین آپ کے گِرْد جمع ہو جاتے اور بعض دفعہ ان کی آنکھوں سے بھی آنسو بہہ جاتے تھے۔([2])


 

 



[1]...ترمذی ، کتاب القراءت ، صفحہ : 684 ، حدیث : 2948۔

[2]...بخاری ، کِتَابُ الْکَفَالَۃ ، بَابُ : جَوَارِ اَبِی بَکْر ، صفحہ : 591 ، حدیث : 2297۔