Book Name:Tilawat e Quran Kay Shoqeen

جسم سے رُوح جُدا ہوتی ہے ، مَیّت قبر میں اُترتی ہے ، سب رشتے ناطے ساتھ چھوڑ دیتے ہیں۔

دَبَا کے قبر میں سب چل دئیے دُعا نہ سلام          ذرا سِی دیر میں کیا ہو گیا زمانے کو

الحمد للہ! قرآنِ کریم وَفَا کرتا ہے ، جو بندہ قرآنِ کریم کے ساتھ اپنا تعلق جوڑ لیتا ہے ، قرآنِ کریم کے ساتھ محبت کا رشتہ مضبوط کر لیتا ہے ، جو قرآنِ کریم کو اپنا ہادِی و رہنما بنا لیتا ہے ، قرآنِ مجید قبر کی تنہائیوں میں بھی اس کا ساتھ دیتا ہے ، حشر کی وَحشتوں میں بھی ساتھ دیتا ہے ، کہیں ، کسی مقام پر اپنے چاہنے والے کو تنہا نہیں چھوڑتا ، یہاں تک کہ تِلاوت کرنے والے کو جنّت تک پہنچا دیتا ہے۔ صحابئ رسول حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللّٰهُ عَنْه سے روایت ہے ، صاحِبِ قرآن ، محبوبِ رحمٰن صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : قرآنِ کریم روزِ قیامت تشریف لائے گا اور تِلاوت کرنے والے کی سفارش کرتے ہوئے اللہ پاک کی بارگاہ میں کہے گا : اے رَبِّ کریم! اسے زینت عطا فرما۔ چنانچہ تلاوت کرنے والے کو کرامت کا تاج پہنا دیا جائے گا۔ قرآنِ کریم کہے گا : یَا رَبّ زِدْہُ اِلٰہی! اِضَافہ فرما۔ چنانچہ تِلاوت کرنے والے کو کرامت کا لباس پہنا دیا جائے گا ، قرآنِ کریم کہے گا : یَارَبِّ  اِرْضِ عَنْہُ اے رَبِّ کریم! اس بندے سے راضِی ہو جا۔ اللہ پاک اُس سے راضی ہو جائے گا اور حکم ہو گا : اے بندے قرآنِ کریم پڑھتا جا ، جنّت کے درجات چڑھتا جا۔ ([1])

تلاوت کروں ہر گھڑی یااِلٰہی!                     بکوں نہ کبھی بھی میں واہی تباہی

روزِ قیامت تِلاوت کرنے والے پر کرم

ایک روایت میں ہے ، اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : جو بندہ دِن اور رات میں قرآنِ کریم کی تِلاوت کرتا ہے ، قرآنِ کریم کے حلال کو حلال


 

 



[1]...شُعَبُ الایمان ، جلد : 2 ، صفحہ : 347 ، حدیث : 1997ملتقطاً۔