Book Name:Shab e Baraat kese Guzaren

عبادت میں گزرے مرے زندگانی               کرم ہو کرم یاخُدا! یاالہی!

15  شعبان کا روزہ رکھئے!

مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ اَمِیْرُ الْمُؤمنین مولا علی  رَضِیَ اللہُ عنہ  سے روایت ہے ،  نبئ کریم ، رَءُوْف رَّحیم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کا فرمانِ عظیم ہے :  جب 15 شعبان کی رات آئے تو اس میں قیام (یعنی عِبَادت) کرو اور دِن میں روزہ رکھو!([1])

امیر اہلسنت دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ کی چند نصیحتیں

یہ حدیثِ پاک ذِکْر کرنے کے بعد شیخ ِ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں : شبِ براءَت میں اَعْمَال نامے تبدیل ہوتے ہیں ، لہٰذا ممکن ہو تو 15 شعبان المعظم کو بھی روزہ رکھ لیا جائے تاکہ اَعْمَال نامے کے آخری دِن میں بھی روزہ ہو ، 14 شعبان کو عصر کی نماز باجماعت پڑھ کر وہیں نفل اعتکاف کر لیا جائے اور نمازِ مغرب کے انتظار کی نیت سے مسجد ہی میں ٹھہرا جائے تاکہ اعمال نامہ تبدیل ہونے کے آخری لمحات میں مسجد کی حاضِری ، اعتکاف اور انتظارِ نماز وغیرہ کا ثواب لکھا جائے۔ بلکہ زہے نصیب! ساری رات ہی عبادت میں گزاری جائے۔

آج کی رات نہ غفلت میں گزاری جائے         رَبِّ اکبر کی کرو حَمْد و ثنا آج کی رات

جہنّم سے آزادی کا پروانہ

اَمِیْرُ الْمُؤمنین حضرت عمر بن عبد العزیز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  ایک مرتبہ شعبانُ المعظم کی


 

 



[1]...اِبْنِ ماجہ ، جلد : 2 ، صفحہ : 160 ، حدیث : 1388۔