Book Name:Shab e Baraat kese Guzaren

سلسلے میں ہونے والے سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی دَعْوت دی ، میں نے ان کی دعوت قبول کر لی اور شبِ براءَت کے اجتماع میں شریک ہوا ، مبلغِ دعوتِ اسلامی کا پُر سوز اوررِقَّت انگیز بیان سُن کر مجھے اپنے گُنَاہوں پر شرمندگی ہونے لگی ، مجھ پر اللہ پاک کی ناراضی کا خوف طاری ہو گیا اور میری آنکھوں سے آنسو بہنے لگے ، اجتماع کے آخر پر ایک اسلامی بھائی نے مجھے 3 دِن کے مدنی قافلے میں سَفَر کی ترغیب دلائی ، دِل پہلے ہی چوٹ کھا چکا تھا ، لہٰذا میں مدنی قافلے کا مُسَافِر بن گیا ، مدنی قافلے میں عاشقانِ رسول کی شفقتوں بھری صحبت میں رِہ کر بےشُمار سنتیں سیکھنے کی سَعَادت ملی ، الحمد للہ! میں نے پچھلے تمام گُنَاہوں سے تَوبہ کر لی ، جب رمضانُ المبارک  تشریف لایا تو میں نے عاشقانِ رسول کے ساتھ آخری عشرے کے اجتماعی اعتکاف کی سعادت حاصِل کی ، اسی اعتکاف میں 27 وِیں شب ایک خوش نصیب اسلامی بھائی کو سرکارِ دو عالَم ، نورِ مجسم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ سَلَّم کی خواب میں زیارت نصیب ہوئی ، اس بات نے میرے دِل میں دعوتِ اسلامی کی محبت کو مزید 12 چاند لگا دئیے اور میں مکمل طَور پر دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہو گیا۔   

آؤ کرنے لگو گے بہت نیک کام                  مدنی ماحول میں کر لو تم اعتکاف

فَضْلِ رَبّ سے ہو دیدارِ سلطانِ دِیں               مدنی ماحول میں کر لو تم اعتکاف

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اعتکاف کے چند فضائل

پیارے اسلامی بھائیو! ماہِ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے ، نیکیوں کا موسمِ بہار تشریف لانے والا ہے۔ الحمد للہ! دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں دُنیا بھر میں ہزاروں