Book Name:Shab e Baraat kese Guzaren
اَعُوْذُ بِعَفْوِكَ مِنْ عِقَابِكَ وَاَعُوْذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ وَ اَعُوْذُبِكَ مِنْكَ جَلَّ ثَنَاءُكَ لَا اَبْلُغُ الثَّنَاءَ عَلَيْكَ اَنْتَ كَمَا اَثْنَيْتَ عَلٰى نَفْسِكَ
ترجمہ : اے اللہ پاک! میں تیرے عذاب سے تیری معافی ، تیری ناراضی سے تیری رضا اور تجھ سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ (اے اللہ کریم!) تیری تعریف بلند ہے ، میں تیری تعریف کا حق ادا نہیں کر سکتا ، تیری حقیقی شان وہی ہے جو تُو نے خُود بیان فرمائی۔
پھر رات کے چوتھے پہر حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام دوبارہ حاضِرِ خِدْمت ہوئے اور عرض کیا : یارسولَ اللہ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم !اپنا سَر مبارک آسمان کی طرف اُٹھائیے! پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے سَرِ اَقْدَس آسمان کی طرف اُٹھایا تو دیکھا کہ رَحْمت کے دروازے کھلے ہوئے ہیں ، ہر دروازے پر ایک فرشتہ اِعْلان کر رہا ہے * پہلے دروازے کا فرشتہ پُکار رہا تھا : اس رات میں عبادت کرنے والے کو مبارک ہو * دوسرے دروازے کا فرشتہ اعلان کر رہا تھا : مبارک ہو اسے جو اس رات میں سجدہ کرے * تیسرے دروازے کا فرشتہ کہہ رہا تھا : اس رات میں رکوع کرنے والے کو مبارک ہو * چوتھے دروازے کا فرشتہ پُکار رہا تھا : اس رات میں اپنے رَبِّ کریم سے دُعا مانگنے والے کو مبارک ہو * پانچویں دروازے کا فرشتہ یُوں صدا لگا رہا تھا : مبارک ہو اسے جو اس رات میں اپنے ربِّ کریم سے مناجات کرنے میں مَصْرُوف ہے * چھٹے دروازے کا فرشتہ اعلان کر رہا تھا : اس رات میں مسلمانوں کو مبارک ہو * ساتویں دروازے کا فرشتہ کہہ رہا تھا : اللہ پاک کو ایک ماننے والوں کو مبارک ہو * آٹھویں دروازے پر فرشتہ یُوں پکار رہا تھا : ہے کوئی توبہ کرنے والا کہ اس کی توبہ قبول کی جائے * نَوَیں دروازے کا فرشتہ اعلان کر رہا تھا :