Book Name:Shab e Baraat kese Guzaren
ہے کوئی مغفرت طلب کرنے والا کہ اس کی مغفرت کر دی جائے * دسویں دروازے پر فرشتہ اعلان کر رہا تھا : ہے کوئی دُعا مانگنے والا کہ اس کی دُعا قبول کی جائے۔
اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے یہ رحمت بھرا منظر دیکھنے کے بعد فرمایا : اے جبریل! یہ دروازے کب تک کھلے رہیں گے؟ عرض کیا : رات کی ابتداء سے طُلُوعِ فجر تک دروازے یُونہی کھلے رہیں گے۔ ([1])
کِشْتِ اُمِّیْد پہ ہے فَضْلِ خُدا آج کی رات ہر طرف چھائی ہے رحمت کی گھٹا آج کی رات
کس قدر جوش پہ ہے حق کی عطا آج کی رات پائیں گے سارے طلب سے بھی سِوا آج کی رات
مغفرت ڈھونڈتی پھرتی ہے گنہ گاروں کو مہرباں کتنا ہے بندوں پہ خُدا آج کی رات
کوئی محروم نہ رہ جائے زمیں پر سائِل آسمانوں سے یہ آتی ہے صدا آج کی رات
آج کی رات نہ غفلت میں گزاری جائے رَبِّ اکبر کی کرو حَمْد و ثنا آج کی رات
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
شبِ براءَت فرشتوں کی عید رات ہے
حُجَّۃُ الْاِسْلام امام محمد بن محمد غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : کہا گیا ہے کہ جیسے مسلمانوں کے لئے عید کے 2 دِن ہیں ، ایسے ہی آسمان کے فرشتوں کے لئے 2 راتیں عید کی ہیں (1) : شبِ براءَت اور (2) : شبِ قَدْر۔ ([2])
امام سُبْکی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : * شبِ جمعہ (یعنی جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات)