Book Name:Shab e Baraat kese Guzaren

لکھا جاتا ہے۔ آہ! افسوس اب ہمارا حال بےحال ہے۔ ہمارے ہاں لوگ شبِ براءَت کو پٹاخے پھوڑتے ہیں ، آتش بازی کرتے ہیں ، وقت اور پیسہ دونوں برباد  (Waste)کرتے ہیں ، گلیوں میں اُودھم مچایا جاتا ہے اور نہ جانے کیسے کیسے فُضُول بلکہ گُنَاہوں بھرے کاموں میں مَصْرُوف رِہ کر نجات کی اس رات کو اللہ و رسول کی نافرمانیوں میں گزار دیتے ہیں۔

گُنَاہ اللہ پاک سے جنگ ہے

اللہ پاک ہم سب کو گُنَاہوں سے محفوظ فرمائے ، اِخْلاص کے ساتھ ، دِل لگا کر کثرت سے عبادت کرنے والا بنائے۔ یقین مانیئے! اللہ و رسول کی  نافرمانی دُنیا و آخرت میں ذِلّت کا سبب ہے۔ امام حسن بصری  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرمایا کرتے تھے : اے اِبْنِ آدم! تیری ہلاکت ہو! کیا تُو اللہ پاک سے مقابلہ کرنا چاہتا ہے؟ ہاں! ہاں! جس نے اللہ پاک کی نافرمانی کی گویا اس نے اللہ پاک سے جنگ کی۔ ([1])

نفس و شیطان ہو گئے غالِب                       ان کے چُنگل سے تُو چُھڑا یارَبّ!

نیم جاں کر دیا گُنَاہوں نے                          مرضِ عصیاں سے دے شفا یارَبّ!

پیارے اسلامی بھائیو!  موت ہر لمحہ قریب آ رہی ہے ، اگرچہ کل ہی شبِ براءَت ہے مگر زِندگی کا کیا بھروسہ ، نہ جانے ہم شبِ براءَت پانے میں کامیاب بھی ہو پائیں گے یا اس سے پہلے ہی اندھیری قبر میں اُتار دئیے جائیں گے۔ اللہ پاک ہمیں نیکیوں والی لمبی زندگی عطا فرمائے۔ اگر زِندگی وفا کرتی ہے اور ہم شبِ براءَت تک پہنچنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو نیت کیجئے کہ پٹاخے پھوڑنے ، آتش بازی کر کے وقت اور پیسہ برباد کرنے کے بجائے اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!شبِ براءَت نیکیوں میں گزاریں گے۔


 

 



[1]...عُیُون الحکایات ، حصہ اوّل ، صفحہ : 52۔