Book Name:Qabren Pegham-e-Fana Deti Hain
اورلوگوں کے سِتْرکے درمیان پردہ یہ ہے کہ جب کوئی کپڑے اُتارے تو بِسْمِ اللّٰہ کہہ لے۔ ([1]) ❷ : جو باوُجُودِ قدرت زیب وزینت کالباس پہننا تواضُع(یعنی عاجِزی) کے طور پر چھوڑ دے ، اللہ پاک اس کو کرامت کا حُلّہ پہنائے گا۔([2])
اے عاشقان رسول !ہمارے آقا و مولیٰ ، مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسلَّم کا مبارَک لباس اکثر سفید کپڑے کا ہوتا تھا * لباس حلال کمائی سے ہو* جو لباس حرام کمائی سے حاصل ہوا ہو اس میں فرض ونَفل کوئی نَماز قَبول نہیں ہوتی* مَنْقُول ہے : جس نے بیٹھ کر عمامہ باندھا ، یا کھڑے ہو کرسَراوِیل (یعنی پا جا مہ یا شلوار ) پہنی تو اللہ پاک اُسے ایسے مَرَض میں مبتَلا فرمائے گا جس کی دوا نہیں * پہنتے وَقت سیدھی طرف سے شروع کیجئے(کہ سنت ہے) مَثَلاً جب کُرتا پہنیں تو پہلے سیدھی آستین میں سیدھا ہاتھ داخل کیجئے پھر اُلٹا ہاتھ اُلٹی آستین میں* اِسی طرح پاجامہ پہننے میں پہلے سیدھے پائنچے میں سیدھا پاؤں داخِل کیجئے اور جب(کُرتا یا پاجامہ) اُتارنے لگیں تو اس کے برعکس(اُلٹ)کیجئے یعنی اُلٹی طرف سے شروع کیجئے* بہارِ شریعت میں ہے : سنت یہ ہے کہ دامن کی لمبائی آدھی پنڈلی تک ہو اور آستین کی لمبائی زیادہ سے زیادہ انگلیوں کے پَورَوں تک اور چوڑائی ایک بالِشت ہو* سنت یہ ہے کہ مرد کا تہبند یا پاجامہ ٹخنے سے اُوپر رہے * مرد مردانہ اور عورت زَنانہ ہی لباس پہنے۔ چھوٹے بچّوں اور بچیوں میں بھی اِس بات کا لحاظ رکھئے * بہارِ شریعت میں ہے : مرد کے لیے ناف کے نیچے سے گھٹنوں کے نیچے تک عورَت ہے ، یعنی اس کا چھپانا فرض ہے* ناف