Book Name:Nafarmani Ka Anjam

طرح) بیٹھوں گا  * ضرورتاً سِمَٹ ، سرک کر دوسروں کے لئے جگہ کُشادَہ کروں گا  * دَھکا وغیرہ لگا تو صبر کروں گا  * گُھورنے ، جھڑکنے ، الجھنے سے بچوں گا  * بیان کے بعد خود آگے بڑھ کر مسلمانوں سے سلام کروں گا * ہاتھ ملاؤں گا * اور نیکی کی دعوت پیش کروں گا۔                                         اِنْ شَآءَ اللّٰهُ الْکَرِیْم!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

نافرمان لوگ بندر بن گئے

بنی اسرائیل کے کچھ لوگ سمندر کے کنارے اَیلہ نامی گاؤں میں رہتے تھے ، یہ سب ماہِی گیر تھے ، سمندر سے مچھلیاں پکڑتے ، بیچتے اور اپنی روزی کا اہتمام کیا کرتے تھے ، بڑی خوشحال زِندگی گزررہی تھی ، پھر قُدْرت کو ان کا امتحان منظور ہوا ، چنانچہ ان کے لئے ہفتے کے دِن مچھلی کا شکار حرام قرار دے دیا گیا۔

اب انہیں آزمائش یہ ہوئی کہ ہفتے کے دِن سمندر میں مچھلیاں بہت آیا کرتیں ، اتنی مچھلیاں دیکھ کر ان کے دِل للچاتے ، جِی چاہتا کہ مچھلیاں پکڑیں ، بیچیں ، خوب نفع کمائیں مگر ہفتے کے دِن مچھلیاں پکڑنا حرام تھا ، لہٰذا دِل کی حسرت دِل ہی میں رہ جاتی ، کچھ عرصہ تو انہوں نے صبر کیا اور اللہ پاک کے حکم پر عمل کرتے رہے ، پھر انہیں شیطان نے حیلہ سکھایا ، انہوں نے یُوں کیا کہ اپنے گھروں کے قریب بڑے بڑے حوض بنائے اور سمندر سے نالیاں کھینچ کر حوض تک لے آئے ، ہفتے والے دِن جب مچھلیاں زیادہ ہوتیں تو نالیوں کے منہ کھول دیتے ، مچھلیاں ان نالیوں کے ذریعے حوض میں آجاتیں ، اگلے دِن یہ انہیں پکڑ لیتے۔