Book Name:Nafarmani Ka Anjam

وَّ اَنِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوْبُوْۤا اِلَیْهِ یُمَتِّعْكُمْ مَّتَاعًا حَسَنًا اِلٰۤى اَجَلٍ مُّسَمًّى وَّ یُؤْتِ كُلَّ ذِیْ فَضْلٍ فَضْلَهٗؕ-وَ اِنْ تَوَلَّوْا فَاِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ كَبِیْرٍ(۳)  (پارہ : 11 ، سورۂ ھُوْد : 3)

ترجمہ کنزُ العرفان : اور یہ کہ اپنے رب سے معافی مانگو پھر اس کی طرف توبہ کروتو وہ تمہیں ایک مقررہ مدت تک بہت اچھا فائدہ دے گا اور ہر فضیلت والے کو اپنا فضل عطا فرمائے گا اور اگر تم منہ پھیرو تو میں تم پر بڑے دن کے عذاب کا خوف کرتا ہوں۔

تفسیر صراط لجنان میں ہے : اس آیت میں فرمایا گیا کہ نبئ کریم صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم لوگوں کو حکم دیں کہ اے لوگو! اپنے گزشتہ گُنَاہوں کی معافی مانگو اور آیندہ گُنَاہ کرنے سے توبہ کرو! جس نے اپنے گُنَاہوں سے پکی توبہ کی اور اِخْلاص کے ساتھ اپنے رَبِّ کریم کا عبادت گزار بن گیا تو اللہ پاک اسے کثیر رِزْق اور وُسْعَتِ عیش عطا فرمائے گا اور وہ امن و راحت والی زِندگی گزارے گا ، اس سے اللہ پاک راضی ہو گا۔ اور جو توبہ نہ کرے ، کفر اور گُنَاہوں پر قائِم رہے تو وہ خوف والی زِندگی گزارے گا ، بیماریوں میں مبتلا رہے گا اور اسے اللہ پاک کی ناراضی کا سامنا بھی کرنا پڑے گا ، اگرچہ دُنیا میں اسے لذّتیں مِل بھی جائیں ، تب بھی اس عیش میں کوئی بھلائی نہیں جس کے بعد جہنّم ہو۔ ([1])

اللہ پاک غفور و رحیم ہے

پیارے اسلامی بھائیو!  اللہ پاک بہت بخشنے والا ، مہربان ہے۔ کتنے ہی گُنَاہ ہَوں ، بندہ اللہ پاک کی طرف رُجُوع لائے ، اپنے گُنَاہوں کا اقرار کرے ، رَبِّ رحمٰن و رحیم کی پاک بارگاہ میں جھک جائے ، اللہ پاک تَوبہ قبول فرماتا اور معافی سے نواز دیتا ہے۔ پارہ : 24 ،


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان ، پارہ : 11 ، سورۂ ھُوْد ، زیرِ آیت : 3 ، جلد : 4 ، صفحہ : 393۔