Book Name:Nafarmani Ka Anjam

یہ ہے نافرمانی کا انجام...! اللہ پاک بڑا مہربان ہے ، وہ مہلت دیتا ہے ، سُدھرنے کے مواقع فراہم کرتا ہے مگر جو نہیں سُدھرتے ، نافرمانیوں پر اَڑتے ہیں ، گُنَاہوں پر دلیری دکھاتے ہیں ، وہ خود اللہ پاک کے غضب کو دعوت دیتے ہیں ، جب اُس جَبَّار و قهّار کا قَہْر برس پڑتا ہے ، پھر کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کون بادشاہ ہے کون فقیر ،  کون طاقت والا ہے کون کمزور ،  جب اللہ پاک کا قَہْر برستا ہے تو مال و دولت کچھ کام نہیں آتے ، تاج و تخت بےکار ہو کر رِہ جاتے ہیں اور  طاقت و قُوَّت کا غرور ٹوٹ پھوٹ کر رِہ جاتا ہے۔

مگر افسوس!ہم  لوگ نہیں ڈرتے ، قبر و آخرت کی فِکْر نہیں کرتے ، شیطان کے جال میں پھنستے ہیں ، دُنیا کے پیچھے چلتے ہیں ، نفسانی خواہشات کے ہاتھوں مغلوب ہو کر اللہ پاک کی نافرمانی میں پڑتے اور قہرِ اِلٰہی کو دعوت دیتے ہیں۔ کاش! ہم پچھلی قوموں کے دردناک انجام سےعبرت پکڑیں ، کاش! ہم اپنے رَبِّ کریم کے حُضُور جھک جائیں ، نافرمانیوں سے باز آئیں ، کاش! ہمیں سچی توبہ کی توفیق مِل جائے اور اللہ پاک اور اس کے پیارے محبوب  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے فرمانبردار بندے بن جائیں۔

گناہوں کی نحوست بڑھ رہی ہے دَم بدَم مولا

میں توبہ پر نہیں رِہ پا رہا ثابِت قدم مولا

کمر توڑی ہے عصیاں نے ، دبایا نفس و شیطاں نے

نہ کرنا حشر میں رُسوا ، مرا رکھنا بھرم مولا

گناہوں نے مجھے ہائے کہیں کا بھی نہیں چھوڑا