Book Name:Nafarmani Ka Anjam
کرم ہو از طفیلِ سَیّدِ عرب و عجم مولا([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول ! اللہ پاک کا فضل ہے کہ وہ اپنے محبوب صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم کے صدقے میں اس اُمَّت کورُسوا نہیں کرتا ، ہم گُنَاہ بھی کرتے ہیں تو ہم پر پہلی قوموں کی طرح اجتماعی عذاب نہیں آتے ، ہمارے چہرے نہیں بگاڑے جاتے ، اس اُمّت کو پہلی اُمّتوں کی طرح بندر اور خنزیر نہیں بنایا جاتا مگر یاد رکھئے! اللہ پاک کی نافرمانی کا نتیجہ تو بہرحال نکلتا ہی ہے۔ عُلَما فرماتے ہیں : گزشتہ اُمّتوں کا عذاب جسمانی خَسْف و مَسْخ تھا (یعنی پہلی اُمّتیں نافرمانی کرتیں تو انہیں زمین میں دھنسا دیا جاتا تھا ، ان کے چہرے بگاڑ دئیے جاتے تھے ، کوئی بندر بن جاتا ، کوئی خنزیر بن جاتا تھا) لیکن اس اُمّت کا عذاب روحانی خَسْف و مَسْخ ہے کہ پہلے جسم بدلتے تھے ، اب دِل بدل دئیے جاتے ہیں۔ ([2])اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :
وَ نُقَلِّبُ اَفْـٕدَتَهُمْ وَ اَبْصَارَهُمْ (پارہ : 7 ، سورۂ اَنْعَام : 110)
ترجمہ کنزُ الایمان : اور ہم پھیر دیتے ہیں ان کے دلوں اور آنکھوں کو۔
اللہ پاک کی پناہ! اللہ پاک کی پناہ! کیسی عبرت کی بات ہے ، اللہ و رسول کی نافرمانی کے سبب دِل اُلٹ دئیے جاتے ہیں۔