Book Name:Ramzan Mubarak Kesay Guzaren

پڑھئے ، اس کے بعد چاہیں تو آرام فرما لیں۔ اُمُّ الْمُوْمِنِیْن حضرت عائشہ صدیقہ  رَضِیَ اللہُ عنہا کا یہ معمول تھا کہ آپ نمازِ فجر کے بعد قرآن کریم کی تلاوت کیا کرتی تھیں۔ ([1])

اللہ پاک ہمیں غفلت سے بچائے ، کاش! پُورا ماہِ رمضان بلکہ ساری زندگی نیکیوں میں بسر ہو۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ۔  

(3) : رمضان المبارک کی ایک زبردست برکت

10 وِیں صدی ہجری کے مشہور عالِم دِین ، ولئ کامِل حضرت مُجَدِّدْ الف ثانی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  ماہِ رمضان المبارک کی برکات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : رمضان المبارک وہ بابرکت مہینا ہے کہ پورا سال بندے کو جو بھی برکت ملتی ہے ، جس ذریعے سے بھی ملتی ہے ، وہ تمام  برکات ماہِ رمضان المبارک کے  دریائے برکت میں سے ایک قطرہ ہیں۔ مزید فرماتے ہیں : جس بندے کو ماہِ رمضان المبارک میں  جمعیت نصیب ہو جائے اسے پورا سال جمعیت نصیب رہتی ہے۔ ([2])

اس جگہ جمعیت سے مراد ہے : دِل جمعی(Dedication) ، استقامت ۔ مطلب یہ کہ جس بندے کو ماہِ رمضان میں استقامت   مل گئی ، اس کو پورا سال  استقامت  ملتی رہے گی ، مثلاً کوئی چاہتا ہے کہ میں تہجد گزار بن جاؤں ، وہ پورا ماہِ رمضان   یکم رمضان سے لے کر آخر رمضان تک پابندی کے ساتھ تہجد ادا کرے ، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اللہ کے کرم سے اس کو تہجد پر استقامت نصیب ہو جائے گی جو بندہ چاہتا ہے کہ مجھے تلاوتِ قرآن پر استقامت مل جائے وہ پورا ماہِ رمضان استقامت کے ساتھ تلاوتِ قرآن کرتا رہے


 

 



[1]...  لطائف المعارف ، وظائف شہررمضان المعظم  ، صفحہ : 237۔

[2]... مکتوبات امام ربانی ، مکتوب چہارم ، جلد : 1 ، صفحہ : 11۔