Book Name:Ramzan Mubarak Kesay Guzaren
دروازے بند کر دئیےجاتے ہیں * جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں * اس مبارک مہینے کی ہر رات ایک اعلان کرنے والا اعلان کرتا ہے : هَلْ مِنْ سَائِلٍ فَيُعْطَى ہے كوئی سوالی کہ اس کا سوال پورا کر دیا جائے هَلْ مِنْ مُسْتَغْفِرٍ فَاُغْفِرَلَهُہے کوئی مغفرت کا طلبگار کہ اس کی بخشش کر دی جائے۔ ([1])
ابرِ رحمت چھا گیا ہے اور سَمَاں ہے نُور نُور فضلِ رَبّ سے مغفرت کا ہو گیا سامان ہے
ہر گھڑی رحمت بھری ہے ، ہر طرف ہیں برکتیں ماہِ رمضاں رحمتوں اور برکتوں کی کان ہے([2])
3-رحمت سے محروم رہنے والا بدبخت ہے
حضرت عُبَادہ بن صامِت رَضِیَ اللہُ عنہ روایت کرتے ہیں : ایک مرتبہ ماہِ رمضان المبارک کی آمد آمد تھی ، حضورِ اکرم ، نورِ مجسم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : تمہارے پاس ماہِ رمضان آ گیا * یہ برکتوں والا مہینا ہے * اس ماہِ مبارک میں اللہ پاک کی رحمتیں تمہیں ڈھانپ لیتی ہیں * اس ماہِ مبارک میں گناہ مٹا دیئے جاتے ہیں * اس مُقَدَّس مہینے میں دعائیں قبول کی جاتی ہیں * اس بابرکت مہینے میں اللہ پاک تمہارا ذوق و شوق دیکھتا ہےاور اللہ پاک فرشتوں کے سامنے تم پر فخر فرماتا ہے * پس اس مقدس مہینے میں اپنی طرف سے بھلائیاں (یعنی نیکیاں اور اچھے کام) اللہ پاک کی بارگاہ میں پیش کرو! * بے شک بد بخت ہے وہ شخص جو اس مہینے میں بھی رحمتِ اِلٰہی سے محروم رہ جائے ۔ ([3])
خُدا ایسی عنایت کر ، میں کانپوں خوف سے تھر تھر ہو عصیاں سے حفاظت ماہِ رمضان آنے والا ہے