Book Name:Ahle-Taqwa Kay 4 Ausaf

نہیں ، مگر زَبان سے کہہ لینا مستحب ہے*  اگر رات میں روزۂ رَمضان کی نیت کریں تو یوں کہیں : نَوَیتُ اَنْ اَصُوْ مَ غَدًا لِلّٰہِ تَعَالیٰ مِنْ فَرْضِ رَمَضان ترجمہ : میں نے نیت کی کہ اللہ پاک کے لئے کل اِس رَمضان کا فرض روزہ رکھوں گا * نیت اپنی مادَری زَبان میں بھی کی جاسکتی ہے* عربی میں کریں خواہ کسی اور زَبان میں نیت کرتے وَقت دِل میں اِرادہ موجود ہونا شرط ہے ، وَرنہ بے خیالی میں صِرف زَبان سے رَٹے رَٹائے جملے ادا کرلینے سے نیت نہ ہو گی* ہاں زَبان سے رَٹی ہوئی نیت کہہ لی مگر بعد میں نیت کے لئےمقررہ وَقت کے اندر دِل میں بھی نیت کرلی تواب نیت صحیح ہے*  رَمَضانُ الْمبارَک کے ہر روزے کے لئے نئی نیت ضروری ہے* پہلی تاریخ یا کسی بھی اور تاریخ میں اگر پورے ماہِ رَمضان کے روزے کی نیت کر بھی لی تو یہ نیت صرف اُسی ایک دن کے حق میں ہے باقی دِنوں کے لئےنہیں* رات میں آپ نے قَضا روزے کی نِیَّت کی ، اگر اب صبح شروع ہو جانے کے بعدا ِسے نَفْل کرنا چاہتے ہیں تو نہیں کرسکتےہاں راتوں رات نیت تبدیل کی جا سکتی ہے * دَورانِ نماز بھی اگر روزے کی نیت کی تو یہ نیت صحیح ہے۔

ماہِ رمضان کے فضائِل اور روزے سے متعلق تفصیلی اَحکام و مسائِل جاننے کے لئے شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت  دَامَتْ بَرَکَاتْہُمُ الْعَالِیَہْ  کی مایہ ناز کتاب فیضانِ رمضان پڑھ لیجئے!

اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ۔  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد