Book Name:Ahle-Taqwa Kay 4 Ausaf

کیسے حاصِل کرنا ہے؟اس کے لئے آئیے! اَہْلِ تقویٰ کے 4 اَوْصاف اس نیت سے سنتے ہیں  کہ ہم بھی یہ اعلیٰ اَوْصاف اپنا کر متقی بننے کی کوشش کریں گے۔  اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!

اَہْلِ تقویٰ کے 4 اَوْصاف

مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ امیر المؤمنین حضرت مولا علی  رَضِیَ اللہُ عنہ  فرماتے ہیں : تقویٰ 4 چیزوں کے مجموعےکا نام ہے : : اَلْخَوْفُ مِنَ الْجَلِیْلِ(یعنی خوفِ خُدا) : اَلْعَمَلُ بِالتَّنْزِیْل (یعنی قرآنِ کریم پر عَمَل کرنا) : اَلْقَنَاعَۃُبِالْقَلِیْلِ (یعنی تھوڑے پرراضِی رہنا) : اَلْاِسْتِعْدَادُ لِیَوْمِ الرَّحِیْلِ(سَفرآخرت کی تیاری کرتے رہنا) ۔ ([1])

یعنی یہ 4 اَوصاف جس خوش نصیب کو مِل جائیں ، وہ متقی بَن جاتا ہے۔

(1) : خوفِ خُدا

خوفِ خُدا ایک لگام ہے ، جو آدمی کو گُنَاہوں سے روک کر رکھتی ہے ، اگر یہ لگام ٹوٹ جائے یا ڈھیلی ہو جائے (یعنی دِل میں خوفِ خُدا نہ رہے) تو بندہ گُنَاہوں پر دلیر ہو جاتا ہے ، لہٰذا خوفِ خُدا اَہْلِ تقویٰ کا بہت ضروری وَصْف ہے۔

حضرت عُمر بن عبد العزیز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا خوفِ خُدا

منقول ہے : ایک مرتبہ حضرت یزید رقّاشی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  حضرت عمر بن عبد العزیز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی خدمت میں حاضِر ہوئے ، حضرت عمر بن عبد العزیز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے فرمایا : مجھے کوئی نصیحت کیجئے! حضرت یزید رقّاشی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے کہا : اے امیر المؤمنین! آپ پہلے خلیفہ


 

 



[1]...بستان العارفین ، تقوی کا بیان ، صفحہ : 107۔