Book Name:Zikr Ullah Ki Adat Kesay Banayen

جنّت میں باغات لگوانے کا طریقہ

حضرت ابوسلیمان دارانی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : جنّت میں خالی زمین ہے۔ جب بندہ ذِکْرُ اللہ کرتا ہے تو فرشتے اس جنّتی زمین میں اس کے لئے باغات لگانا شروع کر دیتے ہیں ، بندہ جب تک ذِکْر کرتا رہتا ہے ، فرشتے باغات لگاتے رہتے ہیں ، جب بندہ رُک جاتا ہے تو فرشتے بھی رُک جاتے ہیں۔ ([1])

 اللہ اپنے ذاکِر کا ذِکْر فرماتا ہے

پارہ : 2 ، سُوْرَۃُ الْبَقَرَہ ، آیت : 152 میں اِرْشاد ہوتا ہے :

فَاذْكُرُوْنِیْۤ اَذْكُرْكُمْ وَ اشْكُرُوْا لِیْ وَ لَا تَكْفُرُوْنِ۠(۱۵۲)  (پارہ : 2 ، سورۂ بقرہ : 152)

ترجمہ کنز الایمان : تو میری یاد کرو میں تمہارا چرچہ کروں گااور میرا حق مانو اور میری ناشکری نہ کرو۔

تفسیر نعیمی میں  ہے : اس آیتِ کریمہ کا خُلاصہ یہ ہے *کہ اے لوگو! میرا ذِکْر کرو! اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ عالَم میں تمہارا چرچا ہو گا* تم مجھے اطاعَت سے یاد کرو! میں تمہیں رحمت سے یاد کروں گا* تم مجھے دُعا سے یاد کرو! میں تمہیں عطا سے یاد کروں گا* تم مجھے حمد وثنا سے یاد کرو! میں تمہیں نعمت سے یاد کروں گا* تم مجھے دُنیا میں یاد کرو! میں تمہیں آخرت میں یاد فرماؤں گا* تم مجھے راحت و آرام میں یاد کرو! میں تمہیں مصیبت و بلا میں یاد فرماؤں گا*تم مجھے مجاہدہ (یعنی نیکیوں میں کوشش) سے یاد کرو! میں تمہیں ہدایت سے یاد کروں گا* اے لوگو! تم کہو : یَا رَبِّی (اے میرے رَبّ) ، میں کہوں گا : عَبْدِی (اے میرے بندے)*تم کہو : میں گنہگار ہوں ، میں کہوں گا : میں غَفَّار(یعنی بہت بخشنے والا) ہوں۔ ([2])


 

 



[1]...رسالہ قشیریہ ، صفحہ : 259۔

[2]...تفسیر نعیمی ، پارہ : 2 ، سورۂ بقرہ ، زیرِ آیت : 152 ، جلد : 2 ، صفحہ : 72۔