Book Name:Zikr Ullah Ki Adat Kesay Banayen

تَو آپ پر میری مہربانی ہے کہ آپ کو میرے ذِکْر میں لذّت آتی ہے ، ورنہ فِرْعَون کو دیکھئے! اس نے اپنا تاج و تخت ، قُوّت و سلطنت سب برباد کر لیا ، دریا میں غرق ہو جانا تو منظور کر لیا مگر ایک مرتبہ بھی میرا نام اپنی زبان پر لانا گوارا نہ کیا۔ ([1])

پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا ذِکْرُ اللہ کے فضائِل بہت ہیں تو اس کے ساتھ ساتھ ذِکْرُ اللہ مَشَقّت بھری عبادت بھی ہے ، اگر ہم ذِکْرُ اللہ کی عادَت اپنانا چاہتے ہیں تو اس کے لئے ہمیں بہت کچھ چھوڑنا بھی پڑے گا* فُضُول گوئی سے زبان کو روکنا ہو گا* بُری صحبت بھی چھوڑنی پڑے گی* جولوگ پان ، گٹکا وغیرہ کھاتے ہیں ، انہیں پان گٹکے سے چھٹکارا حاصِل کرنا پڑے گا*سوشل میڈیا کا استعمال صرف و صرف ضرورت کے لئے کرنا پڑےگا ، ایسی سب فُضُولیات کی قربانی دیں گے ، تب ہی تَو ذِکْرُ اللہ کی طرف تَوَجُّہ رہے گی ، پھر ہی کہیں جا کر ہمیشہ ذِکْر و فِکْر میں مشغول رہ پائیں گے۔

الحمد للہ! شیخِ طریقت ، امیر ِاہلسنت  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  نیکیوں کا بےمثال جذبہ رکھتے ہیں ،  ایک مرتبہ آپ عمامہ شریف باندھ رہے تھے ، اس دوران آپ کے مبارک لبوں کو حرکت ہو رہی تھی ، پوچھنے پر فرمایا : میں اللہ ، اللہ پڑھ رہا ہوں ، تاکہ عِمَامہ باندھنے کے ساتھ ساتھ ذِکْرُ اللہ بھی ہوتا رہے۔ شیخِ طریقت ، امیر ِاہلسنت  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  نےایک مرتبہ مدنی مذاکرے میں فرمایا : پان اینٹی ذِکْر و درود ہے (یعنی پان منہ میں رکھ کر ذِکْر نہیں ہو پاتا) ، اس لئے میں پان نہیں کھاتا ۔

سُبْحٰنَ اللہ! اللہ پاک کے نیک بندوں کی نرالی ہی ادائیں ہوتی ہیں۔ اللہ پاک ہمیں


 

 



[1]...سبع سنابل ، صفحہ : 260۔