Book Name:Zikr Ullah Ki Adat Kesay Banayen

اللہ پاک نے اس وقت ذِکْر کرنے کی   خاص تاکید فرمائی ہے ، چنانچہ ارشاد ہوتا ہے :

وَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَ قَبْلَ غُرُوْبِهَاۚ-  (پارہ : 16 ، سورۂ طٰہ : 130)

ترجَمۂ کنزُ العرفان : اور سورج کے طلوع ہونے سے پہلے اور اس کے غروب ہونے سے پہلے اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی پاکی بیان کرتے رہو۔

لہٰذا ان2 وقتوں میں خصوصیت کےساتھ کچھ ذِکْرو اَذْکار مقرر کر لئے جائیں ، مثلاً تِلاوتِ قرآن کی عادت بنا لی جائے ، چاہیں تو اپنے پیر صاحِب کا عطا کردہ شجرہ شریف اور کچھ اوراد و وَظائِف پڑھ لیجئے*اسی طرح مغرب اور عشاء کے درمیان کا وقت بھی بہت قیمتی ہے ، اس وقت ذِکْر کرنا ، نماز پڑھنا مستحب ہے ، لہٰذا  مغرب کے بعد اوَّابین کے نوافِل ادا کیجئے*اسی طرح رات کو وُضُو کر کے سوئیں ، بستر پر آنے سے پہلے یا بستر پر لیٹ کر ہی کچھ دیر ذِکْرُ اللہ کر لیں ، تسبیحِ فاطمہ پڑھ لیں ، سورۂ اِخْلَاص پڑھ لیں ، سورۂ فَاتحہ اور آیۃُ الْکُرسی پڑھ لیں۔ حدیثِ پاک میں ہے : جو بندہ وُضو کر کے بستر پر لیٹے ، اللہ پاک کا ذِکْر کرتا رہے ، کرتا رہے ، یہاں تک کہ نیند آجائے ، رات میں جب بھی کوئی دُعا مانگے ، اللہ پاک اس کی دُعا قبول فرمائے گا*پھر جب نیند سے جاگے تو دُعا پڑھے*اسی طرح دِن اور رات میں کئے جانے والے مختلف کاموں مثلاً گھر میں آنے جانے ، کھانا کھانے ، کپڑے پہننے وغیرہ کی دُعائیں یاد کر لیں ، انہیں پڑھتے بھی رہیں۔

علّامہ اِبْنِ رجب حنبلی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : جو بندہ یہ عادَت بنا لے ، اس کا شُمار  ذِکْرُ اللہ سے زبان تَر رکھنے والوں میں ہو گا۔ ([1])


 

 



[1]... جَامِعُ العُلُوْم والحِکَم ، صفحہ : 457تا460 ملتقطاً۔