Book Name:Zikr Ullah Ki Adat Kesay Banayen
حضرت سہل بن مُعَاذ رَضِیَ اللہُ عنہ اپنے والد صاحب سے روایت کرتے ہیں : ایک مرتبہ محفلِ نُور سجی تھی ، رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم تشریف فرما تھے ، صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان بھی حاضِر تھے ، ایک صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے اور عرض کیا : یارسولَ اللہ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم !جہاد کرنے والوں میں زیادہ عظمت والا کون ہے؟ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اَکْثَرُہُمْ لِلّٰہِ ذِکْراً یعنی جو اللہ پاک کا کثرت سے ذِکْر کرتا ہے ، وہ زیادہ عظمت والا ہے۔ صحابئ رسول رَضِیَ اللہُ عنہ نے دوسرا سوال کیا : یا رسولَ اللہ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم !روزہ داروں میں زیادہ عظمت والا کون ہے؟ (مثلاً 100 افراد ہیں اور 100 کے 100 نے ہی روزہ رکھا ہوا ہے ، ان میں سے زیادہ عظمت والا کون ہے؟) پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اَکْثَرُہُمْ لِلّٰہِ ذِکْراً یعنی جو اللہ پاک کا ذِکْر کثرت سے کرنے والا ہے ، وہ زیادہ عظمت والا ہے۔
(اللہُ اَکْبَر!بُھوک سب برداشت کر رہے ہیں ، پیاس سب برداشت کر رہے ہیں ، حالتِ روزہ میں سب ہی ہیں ، اس کے باوُجُود جو روزہ دار اللہ کا ذکر کثرت سے کر رہا ہے ، وہ زیادہ عظمت والا ہے)
حضرت سہل بن مُعاذ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں : وہ صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ یُونہی سوال کرتے گئے ، مثلاً یارسولَ اللہ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! نمازیوں میں زیادہ عظمت والا کون ہے؟ زکوٰۃ دینے والوں میں زیادہ عظمت والا کون ہے؟ یُوں ایک ایک عبادت کے متعلق سوال کرتے گئے ، اور پیارے آقا ، دو عالَم کے داتا صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ان سب سوالوں کا ایک ہی جواب ارشاد فرماتے رہے : اَکْثَرُہُمْ لِلّٰہِ ذِکْراً ، اَکْثَرُہُمْ لِلّٰہِ ذِکْراً یعنی جو اللہ پاک کا ذِکْر کثرت سے کرتا ہے ، وہ