Book Name:Shan e Ali Bazban e Nabi

یاعلیَّ المرتضیٰ ، مولیٰ علی مشکل کُشا          آپ ہیں شیرِ خُدا مولیٰ علی مشکل کُشا

صاحِبِ لطف و عطا مولیٰ علی مشکل کُشا   ہیں   شہیدِ   باوَفا   مولیٰ    علی    مشکل   کُشا ( [1] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ !                                                                                                صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول ! اس سبق آموز واقعے میں ہمارے لئے سیکھنے کے بہت سے مدنی پھول ہیں۔ سب سے پہلے تو یہ دیکھئے کہ حضرت علیُ المرتضیٰ رَضِیَ اللہ عنہ کیسی عاجزی والے تھے ، آپ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن ہیں ، مسلمانوں کے خلیفہ ہیں ، اس کے باوجود عام لوگوں کی طرح بغیر کسی پروٹوکول کے بازار میں تشریف لے جاتے تھے ، پھر اس بات پر بھی غور کیجئے کہ اس شخص نے لا علمی میں آپ رَضِیَ اللہ عنہ کو مَعَاذ اللہ ! دَھکا دیا ، یہ بے ادبی والا رویّہ تھا اس پر بھی آپ نے اس شخص کو کوئی سزا نہیں دی۔

مولیٰ علی رضی اللہ عنہ کی عاجزی و انکساری

سُبْحٰنَ اللہ ! اللہ پاک ہمیں بھی تَواضُع و عاجزی کی دولت نصیب فرمائے۔ حضرت مولیٰ علی رَضِیَ اللہ عنہ کے متعلق روایات میں ہے کہ آپ اپنے دورِ خِلافت میں امیرُ المؤمنین ہونے کے باوُجُود بازار تشریف لے جاتے ، وہاں کسی کی کوئی چیز گِر جاتی تو اپنے ہاتھوں سے اُٹھا کر دیتے ، کوئی شخص راستہ بھول جاتا تو اس کو راستہ بتاتے ، کوئی وزنی سامان اُٹھا رہا ہوتا تو سامان اُٹھانے میں اس کی مدد کیا کرتے تھے۔  ( [2] )

کاش ! ہم بھی عاجزی اِخْتیار کریں ، مَنْصب مل گیا ، بڑا عُہدہ مل گیا ، ہم  مالدار ہو گئے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم تکبر کا شِکار ہوں ، غریبوں کو دیکھ کر ماتھے پر بَل لائیں ، نہیں ،


 

 



[1] ...وسائِل بخشش،صفحہ : 521۔

[2] ... رياض النضرۃ ،باب الرابع  فی مناقب امیر المؤمنین علی بن ابی طالب ،صفحہ : 187،رقم : 1652۔