Book Name:Faizane Ameer-e-Ahl-e-Sunnat

رسول میں ڈوبے ہوئے واقعات اور نعتیہ شاعری خود بھی پڑھئے ، سنئے اور اپنے بچوں کو بھی پڑھنے ، سننےکی ترغیب دلائیے ، انہیں بتاتے رہئے کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہولیِ کامل ، عالمِ باعمل ، مفتیِ اسلام ، پائے کےمحدث ، اپنے وقت کے مجدد اور سچے عاشقِ رسول تھے ، جنہیں بارگاہِ مصطفوی میں بے حد مقبولیّت حاصل تھی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                     صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

مَسلکِ اعلیٰ حضرت

پیارے اسلامی بھائیو!شیخِ طریقت ، امیراہلسنتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کی اعلی حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے عقیدت کا اندازہ اس بات سے بھی بخوبی لگایا جاسکتاہے کہ آپ  اپنے مدنی مذاکروں اور ملاقات کیلئے آنے والے علماء ومفتیانِ کرام ، جامعۃ المدینہ کے طلبہ کرام  اور عام لوگوں کو مسلکِ اعلیٰ حضرت پر قائم رہنے اور امامِ اہلسنت  کی کوئی بات سمجھ نہ آنے کی صورت میں اختلاف   نہ کرنے کی تاکید فرماتے ہیں ، ایک بارارشادفرمایا : اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے اَقُوْل (یعنی فرمان)پرہماری عُقُول (یعنی عقلیں) قُربان۔ اعلیٰ حضرت کا (ہر)اَقُوْل ہمیں قبول (ہے )۔ ایک مرتبہ جامعۃ المدینہ کےتَخَصُّصْ فىِ الْفِقْہ (مُفتی کورس )کے  طلبہ سے ارشاد فرمایاکہ اعلىٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ جو کہ ولىُ  اللہ ، سچے عاشقِ رسول اور ہمارے مسلمہ بزرگ ہىں ، ان کى عقىدت کو دل کى گہرائى کے اندر سنبھال کر رکھنا بے حد ضرورى(Necessary) ہے۔ اللہ پاک کے پىارے حبىب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ برکت نشان ہے۔ اَلْـَـبرْکَةُ مَعَ اَکَـابِـرِ کُمْ ىعنى برکت تمہارے بزرگوں کے ساتھ ہے۔ (مستدرک للحاکم ، کتاب الایمان ، ج ۱ ، ص ۲۳۸ ، الحدیث ۲۱۸) آپ مىں سے اگر کسى کا مىرے آقا اعلىٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے اختلاف کا معمولى سا بھى ذہن بننا شروع ہوجائے تو سمجھ لىجئے ، مَعَاذَ اللہ آپ کى بربادى کے دِن شروع ہوگئے ، لہٰذا فوراًچوکَنّے ہوجائىے اور اختلاف کے خىال کو حرفِ غلط کى طرح دماغ سے مِٹا دىجئے ، فتاوىٰ