Book Name:Faizane Ameer-e-Ahl-e-Sunnat

    شیخ الاسلام بدرُالدین اَبدال رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : “ عُموماً ایسا ہی ہوتا ہے کہ صدی کے ختْم ہوتے ہوتے علمائے امّت بھی ختْم ہوجاتے ہیں ۔ دینی باتیں مٹنے لگتی ہیں ، بدمذہبی اوربِدْعَت ظاہر ہوتی ہے ، اس واسطے دین کی تجدید کی ضَرورت پڑتی ہے ۔ اس وقت اللہ پاک ایسے عالم کو ظاہر کرتا ہے جو ان خرابیوں کودور کردیتاہے اوران برائیوں کو سب کے سامنے علی الاعلان بیان کر کے دین کو از سرِ نو نیا کردیتا ہے ۔ وہ سَلَف صالحین کا بہتر عِوَض ، خیر الخلف ، نعم البدل ہوتاہے “ ۔ (رسالہ مرضیہ فی نصرۃ مذھب الاشعریۃ بحوالہ حیات اعلی حضرت ج۳ ص۱۲۶ )

 اِس پُر فِتن دور (یعنی پندرھویں صدی ہجری)میں کہ جب دنیا بھر میں گناہوں کی یلغار ، T.V اور V.C.R کی بھر مار اور فیشن پرستی کی پھٹکار مسلمانوں کی اکثریت کو بے عمل بناچکی تھی ، نیز علمِ دین سے بے رغبتی اور ہر خاص و عام کارُجحان صرف دُنیاوی تعلیم کی طرف ہونے کی وجہ سے اوردینی مسائل سے نا واقفیت کی بنا پر ہر طرف جہالت کے بادل منڈلا رہے تھے ، مساجد کا تقدُّس پامال کیا جارہا تھا ، لادینیت و بدمذہبیت کا سیلاب ٹھا ٹھيں مار رہا تھا ، ہر دوسراگھر سنیما گھر بنتا چلا جارہا تھا ، مسلمان موسیقی ، شراب اور جوئے کا عادی ہوکر تیزی کے ساتھ بد اخلاقی کے عمیق گڑھے میں گرتا جا رہا تھا ، اِن نازُک حالات میں اللہ پاک نے اپنے ایک “ ولی کامل “ کواُمّتِ محمدیہ کی اصلاح کے لئے منتخب فرمایا ، جنہیں دنیا “ امیرِاَہلسنّت “ (دامَت بَرَکاتُہُمُ العالیہ) کے نام سے پکارتی ہے۔

شیخ طریقت ، امیراہل سنت  حضرت علامہ مولانا محمدالیاس عطارقادری دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ولادت 26رمضان 1369ھ کو کراچی میں ہوئی ، آپ مشہورعالم دین ، پُراثر واعظ ، بہترین منتظم ، صاحبِ دیوان شاعر ، کثیرکتب کے مصنف ، عابد و زاہد ، عاشقان رسول کی عظیم دینی تحریک ’’دعوتِ اسلامی‘‘ کے بانی اورسلسلۂ قادریہ رضویہ عطاریہ کے پیر طریقت ہیں۔ آپ کا شمار پندرھویں صدی ہجری کی مؤثرترین شخصیات میں ہوتاہے۔ * آپ ہزاروں بیانات اور دو ہزار سے زائد مدنی