Book Name:Faizane Ameer-e-Ahl-e-Sunnat

ہر خاص وعام پر اتنا ظاہر وباہِر ہے کہ آپ کو عاشقِ مدینہ کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے ۔ آپ کو بار ہا یادِ مصطفٰے اور فراق طیبہ میں آنسوبہاتے دیکھا گیا ہے۔ اجتماع ِ ذکرونعت میں تو آپ کی رقّت کی کیفیت بیان کرنے سے قلم قاصر ہے۔ کبھی کبھی آپ یادِ مصطفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میں اس قدردیوانہ وار تڑپتے اور روتے ہیں کہ دیکھنے والوں کو رحم آنے لگتا ہے اور وہ بھی رونے لگتے ہیں۔ (تعارفِ امیر اہلسنّت ، ص29)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اتباعِ سنّت :

  رحمتِ عالم ، نورِ مجسّم ، شاہِ بنی آدم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : “ جس نے میری سنت کو زندہ کیااس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ میرے ساتھ جنت میں ہوگا ۔ “ (ترمذی ، ۴ / ۳۰۹ ، حديث ۲۶۸۷)

    اَمیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   کا دِل اتباع سنّت کے جذبہ سے معمور و سرشار ہے۔ آپ نہ صرف خود سنّتوں پر عمل کرتے ہیں بلکہ دیگر مسلمانوں کو بھی زیور سنّت سے آراستہ کرنے میں ہمہ تن مصروف عمل ہیں ۔ آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   بسا اوقات ایسی ایسی سنّتوں پر عمل کرلیتے ہیں کہ دیکھنے والے حیران رہ جاتے ہیں اور کیوں نہ ہو جس کو واقعی سنّتوں کا درد ہوتا ہے اس کو اللہ پاک مَدَنی سوچ عطا فرمادیتا ہے۔

اصلاحِ امّت :

پیارے اسلامی بھائیو! شیخِ طریقت ، امیرِ اہلِ سنّت ، حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ ان ہستیوں میں سے ایک ہیں جنہیں اللہ کریم نے کئی کمالات عطا کئے