Book Name:Zoq e Ramzan Barqarar Rakhy

اور وقتاً فوقتاً دِل جمعی کے ساتھ یہ دُعائیں کرتے ہی رہیں کہ یا اللہ پاک! ماہِ رمضان میں ہدایت کا نُور نصیب ہوا ، نیکیوں کا جذبہ بڑھا ، نمازوں کی توفیق ملی ، اے ہمارے پیارے اللہ پاک! ہم پر کرم فرما ، جو خطائیں ہوئیں ، جانے انجانے میں جو گُنَاہ ہوئے وہ معاف فرما اور ماہِ رمضان میں جو عبادتوں کا رُجحان بڑھا ، اس میں مزید ترقی اور استقامت نصیب فرما۔

اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعائیں کرتے رہیں گے تو اِنْ شَآءَ اللّٰهُ الْکَرِیْم!کرم ہو گا ، نیکیوں پر استقامت بھی مِل ہی جائے گی۔

رمضان کریم کا ایک مقصد : نفسِ اَمَّارہ کی اِصْلاح

پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک نے ماہِ رمضان کے روزے فرض کیوں فرمائے ، علمائے کرام نے اس کی بہت سی حکمتیں لکھی ہیں ، ان میں سے ایک حکمت یہ ہے کہ  روزہ رکھنے کی برکت سے نفسِ اَمَّارہ(یعنی گُنَاہوں پر اُبھارنے والے نفس) کی اِصْلاح ہوتی اور تقویٰ کی دولت ملتی ہے۔

ہمارے دو بڑے دُشمن ہیں : (1) : شیطان(2) : نفسِ اَمَّارہ۔ ماہِ رمضان میں شیطان کو تو قید کر دیا جاتا ہے ، باقی رہا نَفْسِ اَمَّارہ تو اس کا زور توڑنے کے لئے ہم روزہ رکھتے ہیں ، بھوک لگتی ہے ، پیاس لگتی ہے ، اس کے باوُجُود ہم کھاتے پیتے نہیں ہیں ، صبح سحری سے لے کر افطار تک نفسِ اَمَّارہ کی خواہشات سے رُکے رہتے ہیں ، اس سے نفسِ اَمَّارہ کا زور ٹوٹتا ہے اور اس کی اِصْلاح ہوتی ہے۔

معلوم ہوا رمضان المبارک کے مقاصِد میں سے ایک اہم مقصد نفسِ اَمَّارہ کی اِصْلاح ہے ، لہٰذا ذوقِ رمضان برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم رمضان کریم  کے بعد بھی نفسِ اَمَّارہ کی اِصْلاح پر توجہ دیں۔