Book Name:Zoq e Ramzan Barqarar Rakhy

عطار قادری  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے  مختلف رسائِل پڑھنا بھی نصیب ہوئے ، بس ان سب چیزوں کا مجھ پر ایسا اَثر ہوا کہ دِل میں انقلاب برپا ہو گیا ، میں نے گُنَاہوں سے سچی پکی توبہ کی ، شراب چھوڑی ، نمازیں پڑھنے لگا اور ماں باپ کا فرمانبردار بن گیا ، الحمد للہ! مدنی قافلے کی برکت سے میں نے داڑھی شریف رکھی ، سَر پر عمامے کا تاج سجایا ، اب میں ایک مسجد کا مؤذن ہوں اور پانچوں نمازیں باجماعت مسجد میں ادا کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ ([1])

اُلْفتِ مصطفےٰ اور خوفِ خُدا                      چاہئے گر تمہیں قافلے میں چلو

گر مدینے کا غم ، چاہئے چشمِ نَم                  لینے یہ نعمتیں قافلے میں چلو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے نفل روزوں کے متعلق چند مدنی پھول بیان کرنے کی سعادت حاصِل کرتا ہوں۔

نفل روزوں کے  متعلق مدنی پھول

اے عاشقانِ رسول!  ماں باپ اگر بیٹے کو نفل روزے سے اِس لئے منع کریں کہ بیماری کا اندیشہ ہے تو والدین کی اطاعت کرے* شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی نفل روزہ نہیں رکھ سکتی*  نفل روزہ قصد اً شروع کرنے سے پورا کرنا واجب ہوجاتا ہے اگر توڑے گا تو قضا واجب ہوگی* ملازِم یا مزدور اگر نفلی روزہ رکھیں توکام پُورا نہیں کرسکتے تو مُسْتَاجِر (یعنی جس نے مُلازَمت یا مزدوری پر رکھا ہے)کی اجازت ضَروری ہے۔ اور اگر کام پوراکرسکتے ہیں تواجازت کی ضرورت نہیں*حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلام  ایک دن چھوڑ کر


 

 



[1]...شرابی مؤذن کیسے بنا؟ ، صفحہ : 15۔