Book Name:Jahannam Se Chutkara Kaise Mila

اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے مزید فرمایا : پھر جہنمی کہیں گے اپنے ربّ کو پکارو کہ تمہارے ربّ کے سوا کوئی  خیروالا نہیں۔ چنانچہ اب اَہْلِ جہنّم اپنے رَبّ کو پُکاریں گے :

قَالُوْا رَبَّنَا غَلَبَتْ عَلَیْنَا شِقْوَتُنَا وَ كُنَّا قَوْمًا ضَآلِّیْنَ(۱۰۶) رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا مِنْهَا فَاِنْ عُدْنَا فَاِنَّا ظٰلِمُوْنَ(۱۰۷)

  (پارہ : 18 ، سورۂ مؤمنون : 106تا107)                              

ترجَمہ کنزُ الایمان : کہیں گے اے ربّ ہمارے ہم پر ہماری بدبختی غالب آئی اور ہم گمراہ لوگ تھے اے ہمارے رب ہم کو دوزخ سے نکال دے پھر اگر ہم ویسے ہی کریں تو ہم ظالم ہیں۔

اس پر اللہ پاک ارشاد فرمائے گا :

قَالَ اخْسَــٴُـوْا فِیْهَا وَ لَا تُكَلِّمُوْنِ(۱۰۸)  (پارہ : 18 ، سورۂ مؤمنون : 108)                

ترجَمہ کنزُ الایمان : رب فرمائے گا دُتکارے (ذلیل ہوکر) پڑے رہو اس میں اور مجھ سے بات نہ کرو۔

اس وقت وہ ہر  بھلائی سے ما یوس ہوجائیں گے ، چیخیں گے اور واویلا کریں گے۔ ([1])

اَہْلِ جہنّم کے عذابات کی  مختصر جھلک

حُجَّۃُ الاسلام امام محمد بن محمد غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  عذاباتِ جہنّم کا نقشہ کھینچتےہوئے لکھتے ہیں : اَہْلِ جہنّم کو جہنّم میں گِرا کر ایسے گھر میں قید کر دیا جائے گا کہ جس کے کنارے تنگ ہوں گے ، راستے تاریک ہوں گے ، اس جہنّم میں ہلاکت کے اسباب ہوں گے ، آہ! جہنّم کی آگ بھڑکائی جائے گی ، اَہْلِ جہنّم کو پینے کے لئے کھولتا پانی دیا جائے گا ، عذاب کے فرشتے


 

 



[1]...ترمذی ، کتاب صفۃ جہنم ، صفحہ : 609 ، حدیث : 2586۔