Book Name:Jahannam Se Chutkara Kaise Mila

نے فرمایا : جبریل! مجھے جہنّم کے بارے میں بتاؤ!  حضرت جبریلِ امین  عَلَیْہِ السَّلَام   نے عرض کیا : یارسولَ اللہ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ! اللہ پاک نے جہنّم کو حکم دیا تو اس کی آگ 1 ہزار سال تک دہکائی گئی یہاں تک کہ وہ سفید ہو گئی ، پھر اسے 1ہزار سال تک دہکایا گیا ، یہاں تک کہ وہ سرخ ہو گئی ، پھر اسے 1 ہزار سال تک بھڑکایا گیا ، یہاں تک وہ بالکل سیاہ ہو گئی ، اب جہنّم کی آگ بالکل سیاہ ہے ، نہ اس میں چنگاری روشن ہوتی ہے ، نہ اس کا بھڑکنا ختم ہوتا ہے ، نہ ہی اس کے شعلے بجھتے ہیں۔ اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو سچّا نبی بنا کر بھیجا ، اگر سوئی کے ناکے کے برابر بھی جہنّم کو کھول دیا جائے تو تمام اَہْلِ زمین فنا ہو جائیں ، اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا! اگر جہنّم کی زنجیروں کا ایک حلقہ دُنیا کے پہاڑوں پر رکھ دیا جائے تو وہ ریزہ ریزہ ہو  کر زمین میں دھنس جائیں۔ ([1])

خوف دوزخ کا آہ! رحمت ہو               خاکِ طیبہ کا واسطہ یاربّ!

میرا نازُک بَدن جہنَّم سے                   از طفیلِ رضا بچا یاربّ!

جہنّم کے سانپ اور بچھو

اللہ پاک کے رسول ، رسولِ مقبول  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا : جہنم میں کچھ سانپ ہیں جو بُخْتی اونٹ کی گردن جیسے (موٹے اور لمبے) ہیں ان کے ایک مرتبہ ڈسنے کا درد  40سال تک محسوس ہوتا رہے گا اور اس میں خچر جیسے بچھو ہیں ، وہ بھی اس طرح ڈسیں گے کہ 40سال تک اس کی تکلیف محسوس ہوگی۔ ([2])


 

 



[1]...معجم الاوسط ، جلد : 2 ، صفحہ : 78 ، حدیث : 2583۔

[2]...مسند احمد ، جلد : 7 ، صفحہ : 296 ، حدیث : 18184۔