Book Name:Talib e Ilm e Deen Par Karam Ho Gaya

ایک دوسرے مقام پر فرماتے ہیں: ہر شخص جس حالت میں ہے، اس کے متعلق شرعِی اَحْکام سے واقِف ہو، یہ فرضِ عین ہے، جب تک یہ عِلْم حاصِل نہ کر لے جغرافیہ، تاریخ وغیرہ (دُنیوی عُلوم) سیکھنے میں وقت ضائِع کرنا جائِز نہیں۔([1])

لہٰذا جو دُنیوی عِلْم سیکھتے ہیں، ان پر لازِم ہے کہ پہلے ضروری دِینی عِلْم سیکھیں، صِرْف وہی عُلُوم پڑھیں جو قرآن وحدیث اور اسلامی تعلیمات  کے مُخَالِف نہ ہوں، جن عُلُوم میں دِین کے مُخَالِف باتیں ہوں، وہ عُلُوم ہر گز نہ پڑھیں اور اس کے ساتھ ساتھ دُنیوی عِلْم پڑھتے ہوئے بھی اسلامی اَخْلاق اور اسلامی حُلْیَہ (مثلاً داڑھی وغیرہ) برقرار رکھیں۔ ان شرائط کے ساتھ جائِز دُنیوی عِلْم سیکھنا جائِز ہے۔ 

خدایا   ہم    اسلامی   اَحکام  سیکھیں                                بچائیں جو دوزخ سے وہ کام سیکھیں

(3):اللہ پاک جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے

اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا:مَنْ یُرِدِ اللہُ بِہٖ خَیْراً یُّفَقِّہْہُ فِی الدِّیْناللہ پاک جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے، اسے دِین کی سمجھ بوجھ عطا فرما دیتا ہے۔([2])  

(4):عُلَما انبیا کے وارِث ہیں

حضرت کَثِیر بن قَیْس  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں: میں دمشق کی مسجد میں صحابئ رسول حضرت ابودرداء   رَضِیَ اللہُ عنہ   کی خِدْمت میں حاضِر تھا، اس وقت آپ کے پاس ایک شخص آیا، اس نے


 

 



[1]...فتاویٰ رضویہ، جلد:23، صفحہ:647۔

[2]...بخاری، کتاب العلم، باب من یرد اللہ، صفحہ:92، حدیث:71۔