Book Name:Talib e Ilm e Deen Par Karam Ho Gaya

حرام کی پہچان کا ذریعہ ہے * عِلْم اَہْلِ جنّت کے راستے کا نشان ہے *عِلْم باعِثِ راحت ہے * عِلْم رفیقِ سفر ہے *عِلْم تنہائی کا ساتھی ہے *عِلْم تنگدستی و خوشحالی میں رہنما ہے *عِلْم دشمنوں کے مقابلے میں ہتھیار ہے *عِلْم دوستوں کے نزدیک زینت ہے *اللہ پاک عِلْم کے ذریعے قوموں کو بلندی عطا فرماتا ہے *اللہ پاک عِلْم کے ذریعے سے قوموں کو امام بنا دیتا ہے، پھر ان کی پیروی کی جاتی ہے *عُلَما کی رائے کو حرفِ آخر سمجھا جاتا ہے *فرشتے عُلَما کی دوستی میں رغبت کرتے ہیں *عُلَما کے لئے ہر خشک و تَر، یہاں تک کہ سمندر کی مچھلیاں اور خشکی کے جانور، سب دُعائے مغفرت کرتے ہیں *عِلْم دِل کی زِندگی ہے * عِلْم اندھیرے میں آنکھوں کا نور ہے *عِلْم کے ذریعے بندہ اولیائے کرام کی منازِل کو پالیتا ہے *عِلْم عَمَل کا امام ہے *عمَل عِلْم کے تابع ہے *خوش نصیبوں کے دِل میں عِلْم ڈال دیا جاتا ہے *جبکہ بدبختوں کو عِلْم سے محروم کر دیا جاتاہے۔([1])

(8):علما کے لئے رزق کا غیبی انتظام

ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: جو بندہ دِین کی سمجھ بوجھ حاصِل کرتا ہے، اللہ پاک اس کے غموں اور پریشانیوں کو کافِی ہو جاتا ہے اور اسے ایسی جگہ سے رزق عطا فرماتا ہے، جہاں سے اُس کا گمان بھی نہیں ہوتا۔([2])  

سُبْحٰن اللہ!  اے عاشقانِ رسول ! ہمیں چاہئے کہ ہمت کریں، نفس سستی دِلاتا ہے، شیطان وسوسے ڈالتا ہے، یہ دونوں ہمارے دُشمن ہیں، ان کی ایک نہ سُنیں، اپنے پیارے پیارے


 

 



[1]...الترغیب والترہیب، کتاب العلم، صفحہ:42و43، حدیث:8 ملتقطاً۔

[2]...جامع بیان العلم وفضلہ، جلد:1، صفحہ:199، حدیث:216۔