Book Name:Talib e Ilm e Deen Par Karam Ho Gaya

جذبۂ حُسْنِ عَمَل  ہے اور نہ عِلْم              ناقِص و بیکار ہوں کر دو کرم([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

عِلْم کی شمع سے ہو مجھ کو محبت یارَبّ!

 اے عاشقانِ رسول ! دیکھا آپ نے! خوش نصیب طالِبِ عِلْم کو عِلْمِ دین کے لئے گھر بار چھوڑنے، خوب اِخْلاص اور محنت و لگن کے ساتھ طلبِ عِلْمِ دین میں مَصْرُوف رہنے کی کیسی برکات نصیب ہوئیں، ذرا تَصَوُّر تو کیجئے! یہ نوجوان کیسا خوش بخت تھا، اس نے عِلْمِ دین سیکھنے کی خاطِر اپنا گھر بار چھوڑا، ماں باپ اور عزیز رشتے داروں سے جُدائی اختیار کی، مُلْکِ شام سے مدینۂ طَیِّبہ حاضِر ہوا، عِلْمِ دین سیکھتے سیکھتے اسے موت آئی تو انعام کیا ملا، وقت کے تمام بڑے بڑے عُلَما اس کے جنازے میں شریک ہوئے، وقت کے ائمہ کرام نے اسے قبر میں اُتارا، کرم بالائے کرم یہ کہ اللہ پاک نے  اسے جنّت میں بلند درجات عطا فرمائے، اسے عُلَمائے کرام کے درجے میں مقام عطا فرمایا۔ سُبْحٰن اللہ! اللہ پاک ہمیں بھی عِلْمِ دین سیکھنا نصیب فرمائے۔

زِندگی ہو مری پروانے کی صُورت یارَبّ!   عِلْم کی شمع سے ہو مجھ کو محبت یارَبّ!

آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ۔ 

عُلَمائے کرام کے درجات بلند کئے جاتے ہیں

پارہ28،سُوْرَۃُ الْمُجَادَلَۃ ،آیت:11میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

یَرْفَعِ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْۙ-وَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجٰتٍؕ

ترجمہ کنزُ الایمان:اللہ تمہارے ایمان والوں کے اور ان کے جن کو علم دیا گیادرجے بلند فرمائے گا۔


 

 



[1]...وسائلِ بخشش، صفحہ:256ملتقطاً۔