Book Name:Talib e Ilm e Deen Par Karam Ho Gaya

احادیثِ کریمہ سُننے کی سَعَادت حاصِل کرتے ہیں:

(1):ایک زمانہ ایسا آئے گا...!!

حضرت حکیم بن حِزام   رَضِیَ اللہُ عنہ   سے روایت ہے: رسولِ اکرم، نورِ مجسم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: بے شک تم ایسے زمانے میں   ہوجس میں   علما زیادہ اور خطبا (یعنی من گھڑت قصے کہانیاں  سُنانے والے) تھوڑے ہیں،دینے والے زیادہ اور مانگنے والے کم ہیں، اس زمانے میں عَمَل عِلْم سے بہتر ہے ۔ عنقریب لوگوں پر ایک زمانہ ایسا  آئے گا جب علما کم اور خطبا (یعنی من گھڑت قِصّے کہانیاں سنانے والے) زیادہ ہوں گے، دینے والے کم اور مانگنے والے زیادہ ہوں گے، اس زمانے میں   عِلْم سیکھنا عمل کرنے سے افضل ہوگا۔([1])

(2):عِلْمِ دِین سیکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے

صحابئ رسول حضرت انس بن مالِک   رَضِیَ اللہُ عنہ   سے روایت ہے، اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِیْضَةٌ عَلیٰ کُلِّ مُسْلِمٍ وَ اِنَّ طَالِبَ  الْعِلْمِ یَستَغْفِرُ لَہٗ کُلُّ شَیْءٍ حَتَّی الْحِیْتَانُ فِی الْبَحْرِ عِلْمِ دِین سیکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے اور طالِبِ عِلْمِ (دِین) کے لئے ہر چیز یہاں تک کہ سمندر میں مچھلیاں بھی مغفرت کی دُعا کرتی ہیں۔([2])

پیارے اسلامی بھائیو! عِلْمِ دِین سیکھنے کی کیسی عظیم برکات ہیں کہ طالِبِ عِلْمِ دین اپنے کاموں میں مشغول ہوتا ہے، عِلْم سیکھتا ہے، دِینی کتابیں پڑھتا ہے، قرآنی آیات اور احادیث یاد کر رہا ہوتا ہے اور دُنیا کی ہر چیز یہاں تک کہ سمندر کی مچھلیاں بھی اس کے لئے


 

 



[1]...معجم کبیر، جلد:2، صفحہ:306، حدیث:3041۔

[2]...جامع صغیر، صفحہ:325، حدیث:5266۔