Book Name:Ala Hazrat Aik Peer-e-Kamil

اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  اپنے پِیرِ کامِل کی نگاہ میں

 1294 ہجری کا واقعہ ہے ، اس وقت اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی عمر مبارک 22 سال تھی ، ایک روز سیدی اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کچھ سوچ کر رونے لگے  اور روتے روتے ہی سَو گئے ، خواب میں دیکھا کہ آپ کے دادا جان حضرت مولانا  مفتی رضا علی خان  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  تشریف لائے اور ایک صندوقچی دے کر فرمایا : عنقریب وہ شخص آنے والا ہے جو  تمہارے دَرْدِ دِل کی دَوا کرے گا۔

اگلے ہی دِن حضرت مولانا شاہ عبد القادِر بدایونی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  تشریف لائے اور اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کو ساتھ لے کر مارہَرہ چلے گئے ، مارہَرہ شریف کے اسٹیشن پر پہنچتے ہی اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے فرمایا :    شیخِ کامِل کی خوشبو آرہی ہے۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ!  مُرِیدِ کامِل کی کیفیت دیکھئے! ابھی مُرِید ہوئے نہیں ہیں ، پِیرِ کامِل کی خوشبو پہلے ہی سے آرہی ہے۔ اسٹیشن ہی پر ایک سرائے میں اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے غسل فرمایا ، نئے کپڑے پہنے ، پھر خانقاہِ برکاتیہ میں حاضِر ہو گئے۔

جب خانقاہِ برکاتیہ کے شیخِ کامِل ، تاجدارِ  مارہرہ ، امام الاولیا حضرت مولانا شاہ آل رسول مارہروی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی خِدْمتِ بابرکت میں پہنچے تو شاہ آلِ  رسول  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے دیکھتے ہی فرمایا :  آئیے! ہم تو کئی روز سے انتظار کر رہے ہیں۔ ([2])


 

 



[1]...فیضان اعلیٰ حضرت ، صفحہ : 315۔

[2]...فیضان اعلیٰ حضرت ، صفحہ : 316۔