Book Name:Ala Hazrat Aik Peer-e-Kamil

جو اُن کا نہیں ، وہ میرا نہیں

شاہ جی محمد شیر میاں  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   پیلی بھیت کے بہت مشہور بزرگ تھے ، اپنے وقت کے ولئ کامِل اور پیرِ طریقت تھے ، آپ بھی اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   سے بہت محبت فرمایا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ شاہ مِیْر خان صاحب مُرِیْد ہونے کے لئے شاہ جی محمد شیر میاں  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے اور عرض کیا : مجھے اپنا مرید بنا لیجئے! اس پر شاہ جی محمد شیر میاں  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   نے چند منٹ کے لئے اپنی آنکھیں بند کر لیں ، پھر فرمایا : تمہارا حِصَّہ میرے ہاں نہیں ، بریلی جاؤ! بڑے مولوی صاحب اعلیٰ حضرت کے یہاں تمہارا حِصّہ ہے ، ان سے مرید ہو جاؤ!

مزید فرمایا : جو اُن کا مرید ، وہ میرا مرید ، جو میرا مُرید ، وہ اُن کا مرید ، جو اُن کا نہیں ، وہ میرا نہیں۔ ([1]) 

اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   قُطْبُ الْاِرْشاد

پیارے اسلامی بھائیو!  اعلیٰ حضرت امام اہلسنت  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  پِیرانِ پِیر ، پِیر دستگیر حُضُور غوثِ اعظم شیخ عبد القادِر جیلانی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   کے نائِب ہیں اور آپ کا ایک لقب ہے : قُطْبُ الْاِرْشاد۔ قُطَب : وِلایت کا ایک درجہ ہے ، وہ ولئ کامِل جو طریقت کے تمام مقامات کا جامِع ہو اسے قُطْب کہا جاتا ہے ، قطب اپنے زمانے کے تمام اَوْلیا میں انفرادی شان والا ہوتا ہے ، اسے غوث بھی کہتے ہیں اور یہ اپنے زمانے کے اَوْلیا کا سردار ہوتا ہے۔ اِرْشَاد کا معنی ہے : نیکی کی دعوت دینا ، بُرائی سے منع کرنا ، لوگوں کے عقائد کی اِصْلاح کرنا ، اَعْمَال کی اِصْلاح


 

 



[1]...تجلیات امام احمد رضا ، صفحہ : 67تا68بتغیر قلیل۔