Book Name:Ala Hazrat Aik Peer-e-Kamil
وَ مَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّٰهَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ(۹۷) (پارہ : 4 ، سورۂ آل عمران : 97)
ترجَمہ کنزُ الایمان : اور جو منکر ہو تو اللہ سارے جہان سے بے پرواہ ہے۔
نبی کریم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے حج ترک کرنے والے کے متعلق فرمایا : چاہے یہودی ہو کر مرے یا نصرانی ہو کر۔([1])
(7) : باطنی امراض سے بچیں
سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنے مُریدوں کو مزید نصیحتیں کرتے ہوئے فرماتے ہیں : کِذب (یعنی جھوٹ) ، فحش (یعنی بےحیائی) ، چغلی ، غیبت ، زنا ، لواطت ، ظلم ، خیانت ، ریا ، تکبر ، داڑھی کتروانے ، فاسقوں کے انداز اپنانے اور ہر بُری خصلت سے بچیں۔
جو ان (بیان کی گئی تمام) باتوں کا عامِل رہے گا ، اللہ و رسول کے وعدے سے اس کے لئے جنّت ہے۔ ([2])
اے عاشقانِ رسول! پیرِ کامِل اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اپنے تمام مُریدوں کو یہ نصیحتیں فرمائیں ، آئیے! نیت کرتے ہیں ، ہم جب تک زِندہ رہیں گے ، ان تمام نصیحتوں پر عَمَل کرتے رہیں گے ، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے سچّے عقائد ، مذہبِ حق اہلسنت پر قائِم رہنے کی نصیحت فرمائی ، نیت کیجئے! ہمیشہ مسلکِ اعلیٰ حضرت پر قائِم رہیں گے ، بدمذہبوں کی صحبت سے ہمیشہ بچتے رہیں گے ، صرف و صرف عاشقانِ رسول ہی کی صحبت اپنائیں گے ، اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے پانچوں نمازیں پابندی کے ساتھ مسجد میں