Book Name:Ala Hazrat Aik Peer-e-Kamil

رکھ کر بیعت کی۔ ان میں سے ایک بیعت کا ذِکْر کرتے ہوئے اللہ رَبُّ العالمین قرآنِ مجید میں فرماتا ہے :

لَقَدْ رَضِیَ اللّٰهُ عَنِ الْمُؤْمِنِیْنَ اِذْ یُبَایِعُوْنَكَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ   (پارہ : 26 ، سورۂ فتح : 18)

ترجَمہ کنزُ الایمان : بےشک اللہ راضی ہوا ایمان والوں سے جب وہ اس پیڑ کے نیچے تمہاری بیعت کرتے تھے۔

جس کا کوئی پِیر نہیں ، اس کا پِیر شیطان ہے

فتاویٰ رضویہ ، جلد : 26 ، صفحہ : 575 پر ہے (جس کا خُلاصہ کچھ یُوں ہے) : ایک حدیث روایت کی جاتی ہے : مَنْ لَاشَیْخَ لَہٗ فَشَیْخُہُ الشَّیْطٰن جس کا کوئی پِیر نہیں ، شیطان اس کا پِیر ہے۔

اس روایت کے پُورے پُورے مِصْدَاق وہ لوگ ہیں جو مشائِخِ کرام  کو مانتے ہی نہیں ہیں۔ ([1])

نیک پرہیزگار بھی پِیْر بنائیں

پیارے اسلامی بھائیو!  بعض لوگوں کو  وَسْوَسَہ آتا ہے کہ مجھے پِیر بنانے کی ضرورت نہیں ہے ، میں نمازیں بھی پڑھتا ہوں ، روزے بھی رکھتا ہوں ، نفلی عبادات بھی کرتا ہوں ، باطنی گُنَاہوں سے بھی بچتا ہوں وغیرہ وغیرہ ، اس طرح کی باتیں سوچ کربعض لوگ پِیر بنانے سے مَحْرُوم رہتے ہیں۔

ایسوں کی خِدْمت میں عرض ہے کہ اَوَّل تو اپنے آپ کو اچھا سمجھنے والی سوچ ہی اچھی نہیں ہے ، اس میں خودپسندی کی بُو ہے ، دوسرے نمبر پر یہ یاد رکھئے! کہ کوئی کتنا ہی پہنچا ہوا ہو ، وہ بھی پِیرِ کامِل کی تلاش کرے ، پِیر بنائے ، سچی نسبت حاصِل کرے کیونکہ سچّی نسبت


 

 



[1]...فتاوی رضویہ ، جلد : 26 ، صفحہ : 575خلاصۃً۔