Book Name:Shan e Ameer Hamza

بہت بہادری سے لڑے ، آخر شہادت کے بلند رُتبے پر فائِز ہوئے۔ ([1])  بوقتِ شہادت آپ کی عمر مبارک 54 سال تھی۔

سرداری تمہیں حاصِل ہے سارے شہیدوں کی        یوں حق کی حفاظت میں کی جان فِدا حمزہ

     احسان نہ بھولے گا میدانِ اُحُد تیرا         ہے اس کی شبِ جاں میں اب تیری ضیا حمزہ

شہادتِ امیر حمزہ پر غمِ مصطفےٰ

روایات میں ہے : سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   اپنے چچا جان حضرت امیر حمزہ  رَضِیَ اللہُ عنہ   کی لاش مبارک کے پاس کھڑے ہوئے اور فرمایا : يَاحَمْزَةُ اے حمزہ! يَاعَمَّ رَسُوْلِ اللهِ اے رسول اللہ کے چچا جان! وَأَسَدَ اللهِ وأَسَدَ رَسُوْلِهٖ اے اللہ و رسول کے شیر!  يَاحَمْزَةُ يَافَاعِلَ الْخَيْرَاتِ اے حمزہ! اے بھلائی میں آگے بڑھنے والے! يَاحَمْزَةُ يَاكَاشِفَ الْكَرَبَاتِ اے حمزہ! اے رنج و غم دور کرنے والے! يَاحَمْزَةُ يَاذَابًّا عَنْ وَجْهِ رَسُوْلِ اللهِ اے حمزہ! اے رسول اللہ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   سے دشمنوں کو دور بھگانے والے! ([2])

ایک روایت میں ہے : آپ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا : چچا جان! اللہ پاک آپ پر رحم فرمائے ، آپ بہت صلہ رحمی کرنے والے ، نیکی کے کاموں میں بہت آگے بڑھنے والے تھے۔ ([3])  

آپ کے دَم سے بڑھی شوکتِ اسلام شہا!      باعثِ قُوَّتِ ایمان ہو حضرت حمزہ

  آپ کو بخشا گیا سیدِ شہدا کا لقب             دِین پہ اس طرح قربان ہو حضرت حمزہ

آپ کے اُسْوَۂ حسنہ پہ مشاہدؔ بھی چلے            اس نکمے پہ یہ احسان ہو حضرت حمزہ


 

 



[1]...معرفۃ الصحابۃ ، جلد : 2 ، صفحہ : 17۔

[2]...ذخائر العقبیٰ  ، صفحہ : 306۔

[3]...معرفۃ الصحابۃ ، جلد : 2 ، صفحہ : 22۔