Book Name:Shan e Ameer Hamza

فَرِحِیْنَ  بِمَاۤ  اٰتٰىهُمُ  اللّٰهُ  مِنْ  فَضْلِهٖۙ-وَ  یَسْتَبْشِرُوْنَ  بِالَّذِیْنَ  لَمْ  یَلْحَقُوْا  بِهِمْ  مِّنْ  خَلْفِهِمْۙ-اَلَّا  خَوْفٌ  عَلَیْهِمْ  وَ  لَا  هُمْ  یَحْزَنُوْنَۘ(۱۷۰)  (پارہ : 4 ، سورۂ آل عمران : 170)     

ترجَمہ کنزُ الایمان : شاد ہیں اس پر جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دیا اور خوشیاں منارہے ہیں اپنے پچھلوں کی جو ابھی ان سے نہ ملے کہ ان پر نہ کچھ اندیشہ ہے اور نہ کچھ غم۔

اس آیت کے تحت تفسیر صراط الجنان میں ہے : اس آیت میں شُہَدائے کرام کے متعلق فرمایا جا رہا ہے کہ اللہ پاک نے ان پر فضل و کرم فرمایا* انعام و احسان اور اعزاز و اکرام سے انہیں نوازا* موت کے بعد اعلیٰ زندگی عطا فرمائی* انہیں اپنا قرب عطا فرمایا * جنّت کا رزق اور اعلیٰ نعمتیں عطا فرمائیں* انہیں شہادت کی توفیق بخشی*  شُہَدائے کرام ان سب نعمتوں پر خوشی منا رہے ہیں۔ ([1])

اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا : جب تمہارے بھائی غزوۂ اُحُد میں شہید ہوئے تو اللہ پاک نے ان کی رُوحیں سبز پرندوں میں رکھ دیں ، وہ جنّتی نہروں پر جاتے ہیں ، جنّتی باغات سے پھل کھاتے ہیں اور عرش کے سائے میں سونے کی قندیلوں میں آرام کرتے ہیں ، جب انہوں نے یہ نعمتیں دیکھیں تو بولے : کاش! ہمارے بھائی جان لیتے کہ اللہ پاک نے ہمارے لئے کیا کیا نعمتیں تیار فرمائی ہیں۔ اس پر اللہ پاک نے فرمایا : تمہاری جانِب سے میں یہ خوشخبری تمہارے بھائیوں تک پہنچا دیتا ہوں ، چنانچہ اللہ پاک نے یہ آیتِ کریمہ نازِل فرمائی([2]) :


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان ، پارہ : 4 ، سورۂ آل عمران ، زیرِآیت : 170 ، جلد : 2 ، صفحہ : 92۔

[2]...مسند احمد ، مسند بنی ہاشم ، جلد : 2 ، صفحہ : 165 ، حدیث : 2430۔