Book Name:Shan e Ameer Hamza

اسی طرح بعض روایات کے مطابق راہِ عِلْمِ دین میں مرنے والا بھی شہید ہے ، مؤذِّن جو ثواب کے لئے اذان کہتا ہو ، یہ بھی شہادت کا رُتبہ پاتا ہے ، فسادِ اُمَّت کے وقت سُنَّت پر عمل کرنے والے کے تو وارے ہی نیارے ہیں کہ اسے 100 شہیدوں کا ثواب دیا جاتا ہے۔ عُلَما فرماتے ہیں : جو ہر روز 25 بار یہ پڑھے :

اَللّٰھُمَّ بِارِکْ لِیْ فِی الْمَوْتِ وَفِیْمَا بَعْدَ الْمَوْتِ

جب مرے گا تو اللہ پاک اسے شہادت کا رُتبہ عطا فرمائے گا۔ اسی طرح جو کسی مَرض میں مبتلا ہو ، وہ 40 بار پڑھے : لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّیْ کُـنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ  اگر اسی مرض میں مر گیا تو شہادت کا رُتبہ پائے گا اور اگر صحت یاب ہو گیا اور اسی مرض میں انتقال نہ ہوا تو اس کی مغفرت ہو جائے گی۔ ([1])

امیرِ اہلسنت  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  بارگاہِ الٰہی میں مدینے میں مرنے کی آروزو کا اظہارکچھ اس طرح کرتے ہیں :

دیدے مرنے کی مدینے میں سعادت دیدے     کس طرح سندھ کے جنگل میں مروں گا یارَبّ!

مجھ گنہگار پہ گر خاص کرم ہو جائے                  جام طیبہ میں شہادت کا پیوں گا یارَبّ!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

12 دینی کاموں میں سے ایک دینی کام : ہفتہ وار اجتماع

اے عاشقانِ رسول! نیک بننے اور قبر و آخرت کی تیاری کا ذہن پانے کے لئے عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہو جائیے اور ذیلی حلقے کے


 

 



[1]...بہار شریعت  ، جلد : 1 ، صفحہ : 857تا860 ، حصہ : 4۔