Book Name:Shan e Ameer Hamza

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے : اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیّات اَعْمَال کا دار ومدار نیتوں پر ہے۔ ([1])

پیارے اسلامی بھائیو! اچھی نیت بندے کو جنّت میں پہنچا دیتی ہے ، بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے : * رِضَائے اِلٰہی کے لئے بیان سُنوں گا* عِلْمِ دین سیکھوں گا * پورا بیان سُنوں گا* ادب سے بیٹھوں گا* نصیحت حاصِل کروں گا * اَحْمَدِ مجتبیٰ ، مُحَمَّد مصطفےٰ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کا نامِ پاک سُن کر درودِ پاک پڑھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بےکس کی مدد و دستگیری

عظیم عاشِقِ رسول حضرت علَّامہ یوسُف بن اسماعیل نَبہانی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  لکھتے ہیں : ایک مرتبہ سخت قحط سالی ہوئی ، اسی قحط سالی میں حج کے اَیّام بھی آئے۔ (الحمد للہ! قحط سالی کے باوُجُود عاشقانِ رسول حج کے لئے پہنچے) ، حضرت شیخ احمد بن محمد دِمْیَاطی مصری  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے بھی مِصْر سے 2اُونٹ خریدے اور اپنی والدہ محترمہ کو ساتھ لے کر حج کے لئے مکہ مکرمہ حاضِر ہوئے ،  حج کی ادائیگی سے فارِغ ہو کر سرکارِ اعظم ، رسولِ مُحْتَشم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کی پاک بارگاہ میں سلام عرض کرنے کے لئے مدینۂ منورہ حاضِری ہوئی ، یہاں  آ کر ان کے اُونٹ مَر گئے ، ان کا خرچ بھی ختم ہو چکا تھا ، لہٰذا بہت پریشانی ہوئی کہ اُونٹ مَر گئے ہیں ، واپسی کا کرایہ بھی نہیں ہے ، اب گھر واپسی کیسے ہو گی؟ اسی پریشانی کے عالَم میں شیخ احمد دِمْیَاطی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  شیخ صفیُ الدِّین  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی خدمت میں حاضِر ہوئے اور تمام صورتِ


 

 



[1]...بخاری ، کِتَاب : بَدءُ الْوَحی ، صفحہ : 65 ، حدیث : 1۔