Book Name:Shan e Ameer Hamza
حضرت امیر ِحمزہ سے محبّت کا حکم
اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے :
قُلْ لَّاۤ اَسْــٴَـلُكُمْ عَلَیْهِ اَجْرًا اِلَّا الْمَوَدَّةَ فِی الْقُرْبٰىؕ- (پارہ : 25 ، سورۂ شورٰی : 23)
ترجَمہ کنزُ الایمان : تم فرماؤ : میں اس پر تم سے کچھ اُجرت نہیں مانگتامگر قرابت کی محبت ۔
اس آیتِ کریمہ میں رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے قرابت داروں سے محبت کا حکم دیا گیا ، حضرت امیرِ حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ بھی سرورِ عالم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے قرابت دار ہیں بلکہ حضرت امیرِ حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ تو کئی جہتوں سے رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے قرابت دار ہیں : (1) : آپ رسولِ کریم ، رءوف و رحیم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے چچا جان ہیں(2) : حضرتامیرِ حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ کی والدہ اُمِّ مصطفےٰ سیدہ آمنہ رَضِیَ اللہُ عنہا کی چچا زاد بہن ہیں ، یوں حضرتامیرِ حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے خالہ زاد بھائی ہوئے(3) : حضرت امیرِ حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے رضاعی بھائی بھی ہیں کہ حضرت ثُوَیْبَہ اور حضرت حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ عنہما جو رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی رضاعی مائیں ہیں ، حضرت امیرِ حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ نے بھی ان دونوں سے دودھ نوش فرمایا ہے۔ ([1])
یُوں حضرت امیرِ حمزہ رَضِیَ اللہُ عنہ سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے 3 جہتوں سے قرابت دار ہیں ، لہٰذا آپ سے محبت کرنا بھی ہر مسلمان پر لازِم و ضروری ہے۔
کیا پوچھتے ہو کیا ہیں حضرت امیرِ حمزہ حیرت کی انتہا ہیں حضرت امیرِ حمزہ