Book Name:Surah Fatiha Fazail Aur Mazameen

دیکھئے! بندہ اپنے رَبّ کی بارگاہ میں عرض گزار ہے : مولیٰ! میں تجھ سے مدد چاہتا ہوں۔ کس معاملے میں؟ ہر ہر معاملے میں*بھوک لگی ہے* اس کے لئے کھانا بھی چاہئے* ہاتھ بھی چاہئے* منہ بھی چاہئے*دانت بھی چاہئیں *یہ ساری نعمتیں کون دیتا ہے ، اللہ پاک دیتا ہے* آنکھ* کان*زبان* منہ*ہاتھ* پیر* یہ جسم* یہ جان *یہ سانسیں* زِندگی* یہ ساری نعمتیں کون عطا فرماتا ہے؟ اللہ پاک ہی عطا فرماتا ہے* وہ کون سا لمحہ ہے جب بندے پر اللہ پاک کی نعمتوں کی برسات نہیں ہوتی؟ ہم ہر ہر لمحہ اللہ پاک کے محتاج ہیں* لہٰذا ہر ہر لمحہ اللہ پاک کی مدد و نُصْرت کی ضرورت ہے* لہٰذا جب کھانا ملے گا تو تَوَجُّہ کس کی طرف ہو گی؟ اللہ پاک کی طرف * جب کسی چیز کی جانِب ہاتھ بڑھے گا ، ہم اسے پکڑ پائیں گے تو تَوَجُّہ کس کی طرف ہو گی؟ اللہ پاک کی طرف* جب نگاہ اُٹھے گی ، ہم رنگ برنگی دُنیا کا نظارہ کر پائیں گے تو تَوَجُّہ کس کی طرف جائے گی؟ اللہ پاک کی طرف* لہٰذا بندہ ہر وقت ، ہر لمحہ اللہ پاک کی طرف تَوَجُّہ رکھنے ، اللہ پاک کی یادوں میں رہنے کا محتاج ہے اور یہی وہ کیفیت ہے جسے مُرَاقبہ کہا جاتا ہے۔

صراطِ مستقیم کی دُعا

اب جب بندہ اللہ پاک کو بھی پہچان لیتا ہے ، اپنے آپ کو بھی پہچان لیتا ہے ، اب عرض کرتا ہے :

اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ(۵) صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴰ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْهِمْ وَ لَا الضَّآلِّیْنَ۠(۷)  

(پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 5تا7)

ترجمہ کنزُ العرفان : ہمیں سیدھے راستے پر چلا ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے احسان کیانہ کہ ان کا راستہ جن پر غضب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا۔