Book Name:Surah Fatiha Fazail Aur Mazameen

لے جانے لگے تو میں نے عرض کیا : یارسولَ اللہ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ! آپ نے قرآنِ کریم کی سب سے عظمت والی سُورت سکھانے کا فرمایا تھا۔ آپ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا : ہاں! اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن (یعنی پُوری سورۂ فاتحہ) ، یہ قرآنِ کریم  کی سب سے عظمت والی سُورت ہے اور یہی سَبْع مَثانی (یعنی بار بار پڑھی جانے والی 7 آیات کی سورت) ہے  جو مجھے عطا کی گئی۔ ([1])

اسی طرح کی ایک روایت حضرت اُبی بن کَعْب  رَضِیَ اللہُ عنہ  سے بھی مروی ہے ، حضرت اُبی بن کَعْب  رَضِیَ اللہُ عنہ  ایک دِن نماز پڑھ رہے تھے ، پیارے آقا ، دو عالَم کے داتا  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے انہیں آواز دی۔ آپ چونکہ نماز پڑھ رہے تھے ، لہٰذا جواب نہ دیا ، پھر جلدی سے نماز مکمل کی اور بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہو گئے ، پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : اے اُبَی! تمہیں کس چیز نے میرے پاس آنے سے روکا؟ عرض کیا : یارسولَ اللہ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! میں نماز پڑھ رہا تھااس لئے حاضر نہیں ہو سکا۔ فرمایا : کیا تم نے کلامِ اِلٰہی کی یہ آیت نہ پڑھی :

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اسْتَجِیْبُوْا لِلّٰهِ وَ لِلرَّسُوْلِ اِذَا دَعَاكُمْ لِمَا یُحْیِیْكُمْۚ-    (پارہ : 9 ، سورۂ انفال : 24)

ترجمہ کنزُ الایمان : اے ایمان والو اللہ ورسول کے بلانے پر حاضر ہو جب رسول تمہیں اس چیز کے لیے بلائیں جو تمہیں زندگی بخشے گی۔

عرض کیا : یارسولَ اللہ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  میں نے یہ آیت پڑھی ، آئِنْدَہ ایسا نہیں کروں گا (یعنی آئِنْدَہ نماز میں بھی ہوا تو بُلانے پر فوراً حاضِر ہو جایا کروں گا)۔ اب اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : کیا میں تمہیں قرآنِ مجید کی ایسی سُورت سکھاؤں کہ اس کی مثل سُورت نہ تورات میں اُتری ، نہ انجیل میں ، نہ زبور میں اور نہ ہی قرآنِ مجید کی


 

 



[1]...بخاری ، کتاب التفسیر ، صفحہ : 1178 ، حدیث : 4703۔