Book Name:Surah Fatiha Fazail Aur Mazameen

جاتا ہے کہ فُلاں سُورت یا فُلاں آیت زیادہ فضیلت والی ہے تو اس کے 2 معنیٰ ہوتے ہیں : (1) : یہ کہ اس سُورت (مثلاً سورۂ فاتحہ) کو پڑھنے کا ثواب زیادہ ہے(2) : دوسرا یہ کہ اس سورت کے مضامین دوسری سُورتوں کی نسبت زیادہ اعلیٰ ہیں مثال کے طور پر سورۂ لَہب میں ابولہب کافِر کا تذکرہ ہے اور سورۂ اِخْلاص میں اللہ پاک کی وحدانیت کا بیان ہے ، عام سمجھ میں آنے والی بات ہے کہ ابولہب کافِر کا ذِکْر کرنے اور اللہ پاک کی وحدانیت کا بیان کرنے میں زمین آسمان کا فرق ہے ، سورۂ لَہب بھی اللہ پاک کا کلام ہے ، سورۂ اِخْلاص بھی اللہ پاک کا کلام ہے ، اس حیثیت سے دونوں برابر ہیں مگر مضامین کے اعتبار سے دونوں میں فرق ہے۔ اسی طرح اپنے مضامین کے اعتبار سے سورۂ فاتحہ قرآنِ کریم کی باقی تمام سُورتوں سے زیادہ فضیلت والی ہے۔ ([1])

سورہ فاتحہ اَفْضَل ترین سُورت ہے

صحابئ رسول حضرت ابوزید   رَضِیَ اللہُ عنہ  فرماتے ہیں : ایک مرتبہ رات کا وقت تھا ، میں پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے ساتھ مدینۂ منورہ کی ایک گلی سے گزر رہا تھا ، اچانک ایک گھر سے آواز آئی ، ایک صحابی   رَضِیَ اللہُ عنہ  تہجد کی نماز میں سورۂ فاتحہ کی تلاوت کر رہے تھے ، اسے سُن کر رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ٹھہر گئے اور سورۂ فاتحہ کی تلاوت سننے لگے ، جب صحابی   رَضِیَ اللہُ عنہ  نے سورۂ فاتحہ مکمل پڑھ لی تو اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : مَا فِی الْقُرْآنِ مِثْلُہَا یعنی قرآنِ مجید میں اس جیسی کوئی سُورت نہیں۔ ([2])


 

 



[1]...تفسیر الفاتحۃ لابن رجب ، صفحہ : 38۔

[2]...معجم اوسط ، جلد : 2 ، صفحہ : 158 ، حدیث : 2866۔