Book Name:Surah Fatiha Fazail Aur Mazameen

سورہ فاتحہ کا تعارُف

پیارے اسلامی بھائیو! سورۂ فاتحہ قرآنِ کریم کی مختصر سُورت ہے ، اس میں 1 رکوع ، 7 آیات ، 27 کلمے (یعنی الفاظ) اور 140 حروف ہیں۔ امام مجاہد  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : سورۂ فاتحہ مدینہ منورہ میں نازِل ہوئی۔ ایک قول یہ ہے کہ سورۂ فاتحہ2 مرتبہ نازِل ہوئی ، 1 بار مکہ مکرمہ میں اور 1 مرتبہ مدینہ منورہ میں۔ ([1])

شیطان چیخیں مار کر رویا

امام جلال الدین سیوطی شافعی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے روایت ذِکْر کی ، فرماتے ہیں : ابلیس (یعنی شیطان) 4 مرتبہ چیخیں مار کر رویا (1) : ایک مرتبہ جب اس پر لعنت برسی(2) : دوسری مرتبہ جب اسے زمین پر اُتارا گیا(3) : تیسری مرتبہ جب اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے اعلانِ نبوت فرمایا(4) : اور چوتھی مرتبہ جب سورۂ فاتحہ نازِل ہوئی۔ امام مجاہد  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : جب سورۂ فاتحہ نازِل ہوئی تو شیطان انتہائی مشقت میں پڑا اور خوب دھاڑیں مار مارکر چیخ چِلّا کر رویا۔ ([2])

سورہ فاتحہ عرش کے نیچے ایک خزانے سے ہے

مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ ، امیر المؤمنین حضرت علی المرتضی   رَضِیَ اللہُ عنہ  سے سورۂ فاتحہ کے متعلق سوال ہوا تو فرمایا : مجھے رسولِ اکرم ، نورِ  مُجَسَّم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے بتایا کہ سورۂ فاتحہ عرش کے نیچے ایک خزانے سے نازِل کی گئی۔ ([3])


 

 



[1]... تفسیر صراط الجنان ، پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 37ملتقطاً ۔

[2]...تفسیر در منثور ، پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 17۔

[3]... تفسیر در منثور ، پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 16۔