Book Name:Surah Fatiha Fazail Aur Mazameen

سلطانُ المفسرین حضرت عبد اللہ بن عبّاس   رَضِیَ اللہُ عنہما فرماتے ہیں : ایک روز رسولِ رحمت ، شفیعِ اُمّت  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  تشریف فرما تھے ، حضرت جبریلِ امین  عَلَیہ السَّلام  بھی حاضِرِ خِدْمت تھے ، اچانک آسمان کی طرف سے ایک آواز آئی ، حضرت جبریلِ امین  عَلَیہ السَّلام  نے آسمان کی طرف نگاہ اُٹھائی اور عرض کیا : یارسولَ اللہ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  یہ ایک فرشتہ ہے جو آج سے پہلے کبھی زمین پر نہیں آیا۔

اس فرشتے نے بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہو کر سلام عرض کیا ، پھر کہا : یارسولَ اللہ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ کو 2 نوروں کی خوشخبری ہے ، آپ سے پہلے کسی نبی  عَلَیہ السَّلام   کو یہ 2 نور عطا نہیں کئے گئے (1) : ان میں سے ایک نور سورۂ فاتحہ ہے (2) : اور دوسرا نور سورۂ بقرہ کی آخری آیات ہیں ، جو شخص ان (سورۂ فاتحہ اور سورۂ بقرہ کی آخری آیات) کی تلاوت کرے ، اسے ہر ہر حرف پر خصوصی ثواب دیا جائے گا۔ ([1])

حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : قرآنِ کریم کو جہاں سے بھی پڑھا جائے ، ہر حرف پر 10 نیکیاں ملتی ہیں لیکن سورۂ فاتحہ اور سورۂ بقرہ کی آیات کو پڑھنے کی یہ فضیلت ہے کہ ہر ہر حرف پر 10 نیکیاں بھی ملتی ہے اور اس کے علاوہ خصوصی ثواب بھی عطا کیا جاتا ہے۔ ([2])

سورہ فاتحہ سورتِ رحمت ہے

پیارے اسلامی بھائیو! حکیم الاُمَّت مفتی احمد یارخان نعیمی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : سورۂ


 

 



[1]...مسلم ، کتاب صلاۃ المسافرین ، باب فضل الفاتحۃ ، صفحہ : 290 ، حدیث : 806۔

[2]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 3 ، صفحہ : 232خلاصۃً۔