Book Name:Musalman Ki Izzat Kijiye

اب رسولِ اکرم، نورِ  مُجَسَّم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا: بےشک جیسے اس دِن کی، اس شہر اور اس مہینے میں حُرْمت و عزّت ہے، تمہارے خُون، تمہارے مال اور تمہاری عزّتیں ایسے ہی ایک دوسرے پر حرام ہیں۔([1])

حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  اس حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں: حدودِ حرم میں جیسے نیکی ایک کی ایک لاکھ بن جاتی ہے، ویسے ہی گُنَاہ بھی ایک کا لاکھ ہے، اس لئے حُضور  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا: جیسے یہاں کا گُنَاہ دوسرے مقامات کے گُنَاہ سے سخت تَر ہے، ایسے ہی مسلمان کے خون، مال، آبرُو ظلماً برباد کرنا سخت تَر ہے۔ ([2])

خدایا! کسی کا نہ دل میں دکھاؤں             اَماں تیرے اَبَدی عذابوں سے پاؤں

مسلمان کو تکلیف پہنچانا سخت  ترین گُنَاہ ہے

مفتی صاحب ایک مقام پر فرماتے ہیں: یعنی جیسے ماہِ ذِی الحج میں خصوصاً عرفہ کے دن، حرم شریف کی زمین میں گُنَاہ کرنا بدتَرِین جُرْم ہے کہ اس میں 3 جُرْموں کا مجموعہ ہے: (1):گُنَاہ ایک جُرْم(2):محترم جگہ کی بےحرمتی دوسرا جُرْم (3):حرمت والی تاریخ و مہینا کی بےادبی تیسرا جُرم، ایسے ہی مسلمان کا خُون بہانا، مال لُوٹنا  (اور عزّت پامال کرنا) کئی جرموں کا مجموعہ ہے کہ یہ ظُلْم بھی ہے، اللہ پاک کی ناراضی کا باعِث بھی ہے اور رسولِ اکرم، نورِ  مُجَسَّم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کی تکلیف کا سبب بھی ہے۔ ([3])کہ اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا: مَنْ اٰذٰی مُسْلِمًا فَقَدْ اٰذٰنِی جس نے مسلمان کو تکلیف پہنچائی، اس نے مجھے تکلیف پہنچائی۔([4])


 

 



[1]...بخاری، کتاب المغازی، باب حجۃ الوداع، صفحہ:1092، حدیث:4406ملتقطاً۔

[2]...مرآۃ المناجیح، جلد:4، صفحہ:173۔

[3]...مرآۃ المناجیح، جلد:4، صفحہ:115 بتغیر قلیل۔

[4]...معجم اوسط، جلد:2، صفحہ:387، حدیث:3607۔